نیب نے مسلم لیگ نواز کی نائب صدر مریم نواز کی 26 مارچ کی پیشی ملتوی کر دی ہے۔ تازہ ترین اطلاعات کے مطابق نیب نے فیصلہ کیا ہے کہ مریم نواز کو 26 مارچ کو دفتر نہ بلایا جائے۔
اس سے پہلے مریم نواز کو لاہور ہائی کورٹ سے عبوری ضمانت مل چکی تھی لہٰذا ان کی گرفتاری کا امکان پہلے ہی ختم ہو چکا تھا۔ دوسری جانب مریم نواز نے اعلان کر رکھا تھا کہ وہ کارکنان کے ہمراہ نیب کے دفتر پہنچیں گی۔
ان کے علاوہ جمعیت علمائے اسلام (ف) اور پی ڈی ایم کی دیگر جماعتوں نے بھی یہ اعلان کیا تھا کہ وہ مسلم لیگ نواز کی رہنما کے ساتھ نیب کے دفتر پہنچیں گے۔
گذشتہ روز پیپلز پارٹی کی جانب سے بھی اعلان کیا گیا تھا کہ کارکنان کا ایک وفد پارٹی رہنما قمر الزمان کائرہ کی قیادت میں مریم نواز اور پی ڈی ایم کی دیگر جماعتوں کے کارکنان کے ہمراہ عدالت پہنچیں گے۔
نیب نے حکومت کو نیب لاہور کے دفتر اور ارد گرد کے علاقے کو ریڈ زون قرار دے کر یہاں رینجرز اور پولیس کی تعیناتی کی درخواست کی تھی جو کہ منظور کر لی گئی تھی۔
سیاسی تجزیہ کاروں کے مطابق مریم نواز کی پیشی کے موقع پر لاہور نیب کے دفتر کے باہر ایک بار پھر لیگی کارکنان اور پولیس کے درمیان گھمسان کا رن پڑنے کی امید تھی جیسے اگست 2020 میں دیکھنے میں آیا تھا۔ تاہم، نیب کی جانب سے پیشی ملتوی کیے جانے کے بعد فی الحال یہ خطرہ ٹل گیا ہے۔
یاد رہے کہ اگست 2019 میں انہیں نیب نے اس وقت گرفتار کر لیا تھا جب وہ اپنے والد میاں نواز شریف سے ملاقات کے لئے کوٹ لکھپت جیل گئی تھیں اور جیل کے احاطے سے ہی ان کی گرفتاری عمل میں لے آئی گئی تھی۔
بدھ کی صبح لاہور ہائی کورٹ سے عبوری ضمانت حاصل کرنے کے بعد میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے مریم کا کہنا تھا کہ جتنا ظلم برداشت کرنا تھا، کر لیا۔ اب انہیں ایکسپوز کرنے کا وقت ہے۔