Get Alerts

'انسانیت کے لیے سبق جو میں خود سیکھنے کو تیار نہیں ہوں'

'انسانیت کے لیے سبق جو میں خود سیکھنے کو تیار نہیں ہوں'
سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر ایک صارف WAD نے پاکستانی صحافی ارشد شریف کی ایئر پورٹ پر تابوت میں بند لاش کی تصویر لگاتے ہوئے لکھا:

'کہنا تو نہیں چاہتا تھا مگر یہ فتنہ عمران اور اس کے یوتھیوں کے لیے خبر: یہ اینکر کہتا تھا کہ نواز شریف نے اپنی مرحومہ ماں کو پارسل کرکے بھیجا ہے۔ اس اینکر نے بہت پروگرام کیے جس میں دوسروں کی بیماری اور موت کا مذاق اڑایا۔ آج دیکھیں وہ وقت خود اس اینکر پر آ گیا۔ میں پھر بھی اس اینکر کی مغفرت کی دعا کروں گا اور یہ مجھ سمیت سب کے لیے سبق ہے کہ کبھی بھی کسی کی لاش پر سیاست نا کرو۔ وہ وقت گھوم کر کسی پر بھی آ سکتا ہے۔'

پاکستان مسلم لیگ (ن) کی رہنما مریم نواز شریف نے اس ٹویٹ کو ری ٹویٹ کرتے ہوئے یہ لکھ دیا:

'مجھے یہ ری ٹویٹ کرتے ہوئے اچھا تو نہیں لگ رہا لیکن بنی نوع انسان کے لیے اس میں ایک سبق ہے جو ہم سب کو سیکھنا چاہئیے۔'

مریم نواز شریف کی اس ری ٹویٹ نے ٹوئٹر پر ایک طوفان برپا کر دیا ہے۔ انہیں کڑی تنقید کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ ٹوئٹر صارفین جن میں عام لوگ بھی شامل ہیں اور صحافی برادری بھی، ان سب کی جانب سے مریم نواز شریف کے ردعمل پر شدید غصے کا اظہار کیا جا رہا ہے۔ کئی لوگوں نے ان کی ٹویٹ کے ردعمل میں انہیں غلیظ القابات دیے۔ کئی صارفین نے لکھا کہ ایک سیاسی رہنما کو بلند ظرف کا مظاہرہ کرنا چاہئیے اور کچھ نے یہ بھی لکھا کہ مریم نواز صاحبہ انسانیت کا جو درس دوسروں کو دے رہی ہیں وہی سبق خود بھی سیکھ لیں۔ ایک صارف کے الفاظ تھے:

'انسانیت کو صرف ایک سبق سیکھنا چاہئے کہ کسی بھی انسان کو اس کے سیاسی نظریات کی بنیاد پر حکمران طبقہ اسے ملک سے بھگانے اور باہر بھاگ کر بھی مارنے سے باز رہے۔ ارشد شریف ہائپر نیشنلسٹ تھا لیکن آپ جیسا نہیں تھا۔ اللہ آپ کو ہدایت دے۔ جس کی مجھے امید ہرگز نہیں۔'

صحافی برادری کی جانب سے بھی مریم نواز کے اس ٹویٹ پر سخت ردعمل سامنے آیا ہے۔ بیش تر صحافیوں نے مریم نواز کے جواب کو ری ٹویٹ کرتے ہوئے ان سے مطالبہ کیا کہ وہ اپنی ٹویٹ کو ڈیلیٹ کر دیں۔

عاصمہ شیرازی نے لکھا کہ یہ بالکل بھی خوش ذائقہ بات نہیں ہے، اس ٹویٹ کو ڈیلیٹ کر دیں۔

انصار عباسی کا ردعمل تھا کہ یہ ٹویٹ غیر اخلاقی ہے اور اس کی ٹائمنگ بہت ہی بری ہے۔

ابسہ کومل نے لکھا کہ میں اس ٹویٹ کے جواب میں کم سے کم بھی کہوں تو یہ کہوں گی کہ یہ بیزار کن ہے۔

اجمل جامی نے لکھا کہ ایک اندوہناک واقعے سے متعلق مریم نواز کا یہ ردعمل غیر انسانی ہے۔ انہوں نے مزید لکھا کہ مریم نواز کا یہ جواب سنگ دلی پر مبنی ہے اور ناقابل یقین ہے۔ مجھے امید ہے کہ یہ جلد ہی ڈیلیٹ کر دیا جائے گا۔ انہوں نے یہ بھی لکھا کہ براہ مہربانی ہم پر رحم کیجیے!

جاسر شہباز نے مریم نواز کی ٹویٹ کے جواب میں لکھا کہ انسانیت کے لیے سبق جو میں خود سیکھنے کو تیار نہیں ہوں۔

کامران یوسف نے لکھا کہ یہ انتہا درجے کا غیر حساس اور قابل مذمت ردعمل ہے۔ اگرچہ کچھ بے وقوف لوگوں نے آپ کی والدہ کی بیماری اور موت سے متعلق بے حسی کا مظاہرہ کیا تھا، پھر بھی آپ کا یہ ٹویٹ نا انصافی پر مبنی ہے۔

صحافی مریم نواز نے اس ٹویٹ کو ڈیلیٹ کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ اس ہولناک قتل کے واقعے پر سیاست کرنا بند کر دیں!

مہر تارڑ نے بھی مریم نواز سے اپیل کی کہ وہ ٹویٹ ڈیلیٹ کر دیں۔ انہوں نے لکھا کہ کروڑوں پاکستانی اس وقت تکلیف میں ہیں اور آپ کا یہ ٹویٹ دل توڑنے والا، مزید تکلیف پہنچانے والا اور نہایت بد ذائقہ کر دینے والا ہے۔

شفات علی نے بھی مریم نواز سے مطالبہ کیا کہ جلد از جلد یہ ٹویٹ ڈیلیٹ کر دی جائے۔