پنجاب یونیورسٹی میں 2گروپوں کے درمیان تصادم میں3 طلبا زخمی ہو گئے۔ پولیس کی بھاری نفری موقع پر پہنچ گئی۔ تصادم سے یونیورسٹی میں خوف وہراس پھیل گیا جبکہ رات گئے دونوں گروپوں میں صلح ہو گئی۔ معلوم ہوا ہے کہ پنجاب یونیورسٹی میں موٹر سائیکل اور گاڑی کی ٹکر کے واقعہ کے بعد دو سٹوڈنٹس میں جھگڑا ہوا۔
جھگڑے کے بعد بلوچ کونسل نے وی سی آفس کے باہر مطالبات کی منظوری کے حق میں احتجاجی دھرنا دیا۔ انتظامیہ نے دھرنا دینے والے طلبہ کو تشدد کرنے والے طلبہ کے خلاف ایف آئی آراور انضباطی کارروائی کی یقین دہانی کروائی جس کے بعد دھرنا ختم کر دیا گیا۔
بلوچ کونسل کے چیئرمین عامر بلوچ کا کہنا تھا کہ کونسل کے ممبران پر جعمیت کے 24 کارکنان نے حملہ کیا جس سے 3 ممبران زخمی ہو گئے۔
دوسری جانب اسلامی جمعیت طلباء کے ترجمان رانا عثمان کا کہنا تھا کہ جمعیت کے تعاون سے منعقد کی جانے والی کشمیر کانفرنس جس میں آزاد کشمیر کے وزیراعظم نے شرکت کرنی تھی۔ اسے جان بوجھ کر مخالف گروپوں کی جانب سے خراب کرنے کی کوشش کی گئی۔
دوسری جانب یونیورسٹی انتظامیہ کا کہنا ہے کہ جھگڑے میں ملوث ہونے والے طلباء کے خلاف سخت ایکشن لیا جائے گا۔