پی ٹی آئی فارن فنڈنگ کیس اختتامی مراحل میں ہے، الیکشن کمیشن

پی ٹی آئی فارن فنڈنگ کیس اختتامی مراحل میں ہے، الیکشن کمیشن
الیکشن کمیشن نے میڈیا کو جاری کئے گئے ایک بیان میں کہا ہے کہ فارن فنڈنگ کیس کی سماعت میں تاخیر کے حوالے سے بعض حلقوں کی جانب سے غیر ذمہ دارانہ بیانات دئیے جا رہے ہیں اور ان بیانات کی سختی سے تردید کی جاتی ہے کیونکہ الیکشن کمیشن میں فارن فنڈنگ سے متعلق جو درخواستیں موصول ہوئیں ان پر سکروٹنی کمیٹی کام کر رہی ہے۔

بیان میں کہا گیا یے کہ سکروٹنی کمیٹی نے پی ٹی ائی سے متعلق فنڈنگ کیس کی رپورٹ دسمبر 2021 میں الیکشن کمیشن کو جمع کروائی ہے اور رپورٹ کو الیکشن کمیشن کے سامنے باقاعدہ سماعت کے لئے مقرر کیا گیا جو کہ اب اختتامی مراحل میں ہے کیس میں جواب دہندہ کے فائنل  دلائل جاری ہیں۔

کمیشن نے 29,28,27 اپریل کو پی ٹی آئی کے وکیل کے فائنل دلائل کے لئے سماعت مقررکی ہے۔ پیپلز پارٹی، مسلم لیگ ن کے کیسز پر کارروائی کے لئے سکروٹنی کمیٹی نے 9 مئی کی تاریخ مقرر کی ہے۔ تمام فارن فنڈنگ کیسوں کی سماعت،کاروائی میں تاخیر پارٹیوں کی وجہ سے ہوتی رہی ہے۔

ادارے کا کہنا ہے کہ الیکشن کمیشن ایک آئینی ادارہ ہے جو بلا امتیاز تمام پارٹیوں کے کیسز سے متعلق کارروائی عمل میں لا رہا ہے۔ الیکشن کمیشن مکمل غیر جانبداری کے ساتھ اپنی آئینی،قانونی ذمہ داریاں سر انجام دے رہا ہے۔

الیکشن کمیشن کا کہنا ہے کہ ملک کے مفاد میں بغیر کسی دبائو یا ترغیب کے آئندہ بھی ایسا کرتا رہے گا۔ سپیکر قومی اسمبلی نے 20 ممبران کے خلاف آرٹیکل 63 اے کے تحت ڈیکلریشنز چیف الیکشن کمشنر کو بھجوائے ہیں جن پر الیکشن کمیشن میں سماعت مورخہ 28 اپریل کو ہو گی۔

صوبائی اسمبلی کے 26 ممبران کے خلاف اسپیکر پنجاب اسمبلی نے ڈیکلریشنز بھجوائے اور ان تمام ممبران کو مورخہ 6 مئی 2022 کے لئے نوٹسز جاری کر دیے گئے ہیں جبکہ متعلقہ سیاسی پارٹی کو بھی نوٹس نوٹس جاری کئے گئے ہیں۔ یہ واضح کیا جاتا ہے کہ الیکشن کمیشن ڈیکلریشنز موصول ہونے کے 30دن کے اندر فیصلہ کرنے کا مجاز ہے۔