جامعہ کراچی میں خود کش دھماکا کرنے والی خاتون کا تعلق بلوچستان سے بتایا جا رہا ہے۔ اس کی تفصیلات سامنے آ رہی ہیں۔
کراچی یونیورسٹی کے احاطے میں چینی زبان کے مرکز کے قریب ایک خود کش حملے میں تین چینی اساتذہ سمیت کم از کم چار افراد ہلاک اور چار زخمی ہو گئے ہیں۔
علیحدگی پسند تنظیم بلوچ لبریشن آرمی کے مجید بریگیڈ نے اس حملے کی ذمہ داری قبول کی ہے۔ تنظیم کے ترجمان جنید بلوچ کی جانب سے دعویٰ کیا گیا ہے کہ یہ حملہ ایک خاتون خود کش حملہ آور نے کیا اور یہ پہلا موقع ہے کہ تنظیم کی جانب سے کسی خاتون نے ایسی کارروائی کی ہے۔
بلوچ لبریشن آرمی مجید بریگیڈ کے اہلکاروں کی جانب سے میڈیا کو جاری کی گئی تفصیلات کے مطابق وہ دو بچوں کی ماں تھی اور ان کا تعلق کیچ سے تھا۔
https://twitter.com/geonews_urdu/status/1518919544504569857?ref_src=twsrc%5Etfw%7Ctwcamp%5Etweetembed%7Ctwterm%5E1518919544504569857%7Ctwgr%5E%7Ctwcon%5Es1_c10&ref_url=https%3A%2F%2Furdu.geo.tv%2Flatest%2F284272-
مجید بریگیڈ کے مطابق انہوں نے دو ماسٹرز کی ڈگریاں حاصل کی تھیں اور وہ کراچی کی ایک یونیورسٹی سے ایجوکیشن میں ایم فل کی ڈگری حاصل کر چکی تھیں۔
جیو نیوز کے بلوچستان سے نمائندے واجد بلوچ نے شاہزیب خانزادہ کے پروگرام میں دعویٰ کیا ہے کہ شاری بلوچ کے خاندان والوں نے بلوچستان لبریشن آرمی کی جانب سے جاری کی گئی تصویر کی تصدیق کی مگر ان کو شاری بلوچ کے حوالے سے دیگر تفصیلات کا علم نہیں تھا۔
ان کے مطابق خاندان والوں نے جیو کو تصدیق کی کہ شاری بلوچ تین مہینے پہلے اپنی بہن کی شادی میں شرکت کرنے آئی تھی اور انہوں نے کیچ میں اپنی بہن کی شادی میں شرکت کی تھی۔
واجد بلوچ کے مطابق ان کے شوہر ڈاکٹر ہیں اور وہ کچھ ماہ پہلے ایم فل کی ڈگری میں داخلہ لینے کے لئے اپنے شوہر اور بچوں سمیت کراچی منتقل ہوئی تھیں اور وہیں رہائش پذیر تھیں۔