پی ٹی آئی، حکومت اور اسٹیبلشمنٹ سے مشروط مذاکرات کے لیے تیار

سینیٹرشبلی فراز کا کہنا تھا کہ سیاسی انتقام کے ماحول میں سیاسی و معاشی استحکام نہیں آسکے گا۔ عدالتوں سے سیاسی فیصلے کرائے جارہے ہیں۔ بظاہر جمہوری و پارلیمانی نظام قائم ہے۔ ہم عالمی طور پر غیر متعلق ہوچکے ہیں جو خوفناک بات ہے۔ ملک اس وقت مریض کی صورتحال اختیار کرچکا ہے۔

پی ٹی آئی، حکومت اور اسٹیبلشمنٹ سے مشروط مذاکرات کے لیے تیار

سینیٹ میں اپوزیشن لیڈر سینیٹر شبلی فراز نے کہا ہے کہ تحریک انصاف حکومت اور اسٹیبلشمنٹ سے مذاکرات کے لیے مشروط طور پر تیار ہے، پہلے مذاکرات کے لیے ماحول بنایا جائے۔ پہلے مقدمات ختم کیے جائیں۔عدالتوں سے سیاسی فیصلے کرائے جارہے ہیں۔

اسلام آباد میں میڈیا سے غیر رسمی گفتگو میں شبلی فراز نے کہا کہ ہم پاکستان کےلئے کسی سے بھی بات کرنے کو تیار ہیں۔ حکومت اور اسٹیبلشمنٹ سےمذاکرات کےلیےمشروط طور پر تیار ہیں۔پہلے مذاکرات کےلئے ماحول بنایا جائے۔

انہوں نے کہا کہ جبر کے ماحول میں بات نہیں ہوسکتی،پہلے سیاسی مقدمات ختم کئے جائیں۔ قانون و آئین کی حکمرانی لائی جائے۔

شبلی فراز نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی لندن یا کسی اور ملک نہیں جائیں گے۔ بانی پی ٹی آئی خواتین اور سیاسی قیدیوں کو رہا کیا جائے۔

ان کا کہنا تھا کہ پاک فوج ہماری بھی فوج ہے۔ قانونی مقدمات اگر حقیقی ہیں وہ چلائیں۔ تحریک انصاف کو سیاسی آزادی اور ایکٹیوٹی کی اجازت دی جائے۔ پی ٹی آئی کے ساتھ جو ہوا اس پر آزاد جوڈیشل کمیشن بنایا جائے۔

انہوں نے کہا کہ علی امین گنڈا پور کی اسلام آباد پر قبضہ کی بات سیاسی ہے۔ الیکشن ٹربیونلز 30 روز میں عذرداریوں پر فیصلے کریں۔ دھاندلی اورعذرداریوں پر جلد وائٹ پیپر جاری کریں گے۔

تازہ ترین خبروں اور تجزیوں کے لیے نیا دور کا وٹس ایپ چینل جائن کریں

رہنما پی ٹی آئی نے کہا کہ عوام نے تمام تر ایکشنز کے باوجود ہمیں ووٹ دیا۔  تین مرتبہ انٹرا پارٹی الیکشنز کرائےاعتراض لگا دیا گیا۔  سیاسی انتقام کے ماحول میں سیاسی و معاشی استحکام نہیں آسکے گا۔

ان کا کہنا تھا کہ عدالتوں سے سیاسی فیصلے کرائے جارہے ہیں۔ بظاہر جمہوری و پارلیمانی نظام قائم ہے۔ ہم عالمی طور پر غیر متعلق ہوچکے ہیں جو خوفناک بات ہے۔ ملک اس وقت مریض کی صورتحال اختیار کرچکا ہے۔

گزشتہ روز سینیٹرشبلی فراز نے کہا ہے کہ بانی پاکستان تحریک انصاف اس وقت ملک کے تمام مسائل کا حل ہیں۔

سینیٹرشبلی فراز سینیٹ میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پاکستانی عوام قیدی نمبر 804 کو اقتدار دینا چاہتی ہے۔ آج ہمارے ساتھ ہوا کل کو چئیرمین صاحب آپ کیساتھ ہوسکتا ہے۔ ہماری طرح آپ کی بھی خواتین ہیں۔ آئین اور قانون پر چلے بغیر یہ معاشرہ معاشرہ نہیں کہلا سکتا۔

انہوں کا ایوان میں اپنے والد احمد فراز کا شعر سناتے ہوئے کہنا تھا کہ ہمیں اس ایوان کا تقدس بحال کرنا ہے۔ انتخابی دھاندلی کی تحقیقات کی جائیں۔ جس کا مینڈیٹ ہے اس کو واپس دیا جائے۔

سینیٹرشبلی فراز کا مزید کہنا تھا کہ انتخابی دھاندلی سے نوجوانوں کو نا امیدی دی ہے۔ دھاندلی سے پیغام دیا گیا کہ ان کا ووٹ اکانٹ نہیں ہوگا۔ ملک میں آئین اور قانون پر عمل درآمد یقینی بنایا جائے۔