اپوزیشن کی دونوں بڑی جماعتوں میں اسمبلیوں سے مستعفی ہونے کے حوالے سے پھیلا کنفیوژن عمران حکومت کے اطمینان کا بنیادی سبب ہے۔اس کے وزیروں اور مشیروں کو اصل فکر تاہم مولانا فضل احمن کی بابت لاحق ہے۔ وہ بہت سنجیدگی سے یہ طے کرچکے ہیں کہ PDMمیں فقط مولانا ہی عمران حکومت کو ہر صورت گھر بھیجنے پر تلے بیٹھے ہیں۔ انہیں ’’سنبھال‘‘ لیا جائے تو حکومت کو استحکام نصیب ہوجائے گا۔
مولانا فضل الرحمن کو قابو میں لانے پر توجہ دیتے ہوئے یہ سوچ بھی ذہن میں رکھی جارہی ہے کہ ہمارے ’’مقتدر‘‘ حلقے بھی ان کی ’’انتہا پسندی‘‘ سے نالاں ہیں۔مولانا کا مکو ٹھپنے والی گیم کو لہٰذا ان کی سرپرستی اور تعاون بھی فراہم ہوجائیں گے۔نیب والے بضد ہیں کہ ان کے پاس مولانا کو گرفتار کرنے اور بعدازاںاحتساب عدالتوں سے سزا دلوانے کے لئے ٹھوس مواد موجود ہے۔