اجلاس کے دوران نوبت دھکم پیل اور ہاتھا پائی تک جاپہنچی، خرم شیر زمان اور مکیش کمار چاولہ کی زبان بھی پارلیمانی آداب بھلا بیٹھی۔
اسپیکر کی جانب سے ارکان کو خاموش رہنے کی ہدایت کی گئی تاہم کسی نے سنا نہیں اور شور شرابے میں دعاکا اختتام ہوا، بعد میں اسپیکر نے حکومتی اور اپوزیشن ارکان کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے سخت برہمی کا اظہار کیا۔
وقفہ سوالات میں محکمہ آئی ٹی سے سوالات کے دوران بھی ارکان کی نوک جھونک اور طنز یہ جملوں کا تبادلہ جاری رہا۔
بعد ازاں اسپیکر آغا سراج درانی نے اجلاس پیر کی صبح 11 بجے تک کے لیے ملتوی کردیا۔