وزیر خزانہ شوکت ترین نے قومی اسمبلی اجلاس میں بل پیش کیا تو اپوزیشن اراکین نے شدید احتجاج کرتے ہوئے سپیکر ڈائس کا گھیرائو کر لیا۔ اس دوران اپوزیشن اور حکومتی اراکین کے درمیان ہاتھا پائی کے مناظر بھی سامنے آئے۔
اس موقع پر پیپلز پارٹی کی خاتون رکن اسمبلی شگفہ جمانی نے پی ٹی آئی کی ممبر غزالہ سیفی کو تھپڑ رسید کر دیا۔ اپوزیشن اراکین فنانس بل کو عوام پر ظلم قرار دیتے ہوئے حکومت کی پالیسیوں کیخلاف شدید نعرہ بازی کرتے رہے۔ پورا ایوان مچھلی منڈی کا منظر پیش کرتا رہا۔
قومی اسمبلی سے خطاب میں مسلم لیگ ن کے رہنما خواجہ آصف نے بھی زوردار تقریر کی اور کہا کہ میں آج فنانس بل کیخلاف پاکستان کے بائیس کروڑ عوام کی ترجمانی کر رہا ہوں۔ ملک کی معاشی خود مختاری کا سودا کیا جا رہا ہے۔ وہ آرڈیننس پیش کئے جا رہے ہیں جن کی مدت ختم ہو چکی تھی۔
خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ 3 سال لوٹ مار نہ کی جاتی تو آج منی بجٹ نہ پیش کرنا پڑتا۔ پاکستان کی خودمختاری پر سرنڈر نہ کریں۔ ہمیں معاشی طور پر غلام بنایا جارہا ہے۔ جو ملک معاشی طور پر غلام ہو جائے وہ کالونی بن جاتا ہے۔