یوکرین کے صدر ولودومیر زیلنسکی نے یوکرین سے انخلاء میں مدد کی امریکی پیشکش ٹھکرا دی ہے۔
اس بات کا دعویٰ امریکی میڈیا کی جانب سے کیا گیا ہے۔
امریکی میڈیا کے مطابق امریکی انٹیلی جنس آفیسر نے بتایا ہے کہ امریکی حکومت نے صدر زیلنسکی کو کیف سے نکلنے میں مدد کی پیشکش کی ہے۔
یوکرینی صدر ولودومیر زیلنسکی نے امریکی پیشکش پر جواب دیتے ہوئے کہا ہے کہ مجھے اینٹی ٹینک ہتھیاروں کی ضرورت ہے، کیف سے نکلنے کے لیے فلائٹ کی نہیں۔
دوسری جانب غیر ملکی خبر ایجنسی نے یوکرین کے صدر ولودومیر زیلنسکی کی کیف میں صدارتی دفتر کے سامنے بنائی گئی ویڈیو سوشل میڈیا پر پوسٹ کر دی۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر جاری کیے گئے ویڈیو بیان میں یوکرینی صدر کا کہنا ہے کہ ہم ہتھیار نہیں ڈالیں گے۔
https://twitter.com/ZelenskyyUa/status/1497450853380280320?ref_src=twsrc%5Etfw%7Ctwcamp%5Etweetembed%7Ctwterm%5E1497450853380280320%7Ctwgr%5E%7Ctwcon%5Es1_&ref_url=https%3A%2F%2Fjang.com.pk%2Fnews%2F1055284
اس سے قبل یوکرین کے صدر ولودومیر زیلنسکی کا بیان سامنے آیا تھا جس میں انہوں نے کہا تھا کہ روسی فوج آج رات کیف پر قبضے کی کوشش کرے گی۔
ان کا کہنا تھا کہ دارالحکومت کیف کو نہیں کھو سکتے، آزادی کے لیے آخری وقت تک لڑیں گے۔
ولودومیر زیلنسکی کا کہنا تھا کہ روسی افواج کی جانب سے آج رات دارالحکومت کیف پر بڑے حملے کا خدشہ ہے۔
یوکرین کے صدر ولودومیر زیلنسکی نے اس بیان میں اپنے شہریوں سے کیف کا دفاع کرنے کی اپیل بھی کی۔
انہوں نے کہا کہ روسی فوج صبح ہونے سے پہلے کیف کا کنٹرول حاصل کرنے کی کوشش کرے گی، ہم دارالحکومت کیف کو کھونا نہیں چاہتے۔
یوکرین کے صدر ولودومیر زیلنسکی کا یہ بھی کہنا تھا کہ آزادی کے لیے آخری وقت تک لڑیں گے۔