'پی ٹی آئی کو مخصوص نشستیں مل سکتی ہیں مگر وہ حکومت نہیں بنا سکتی'

مریم نواز کو پنجاب میں ایک ایسی اپوزیشن کا سامنا ہو گا جو بات سننے کو تیار نہیں، پھر ان کے سامنے اپنے والد اور چچا کا مقرر کردہ معیار ہے، گورننس بہت بڑا چیلنج ہے، مریم نواز کو بہترین ٹیم بنا کر اچھی گورننس کا مظاہرہ کرنا ہو گا۔ اپوزیشن کو بھی چاہیے کہ مثبت تجاویز دے۔

'پی ٹی آئی کو مخصوص نشستیں مل سکتی ہیں مگر وہ حکومت نہیں بنا سکتی'

پی ٹی آئی کے بعض لوگوں نے یہ باتیں عمران خان کے بھی کان میں ڈالی ہیں کہ بیرسٹر گوہر نے انتخابی دھاندلی سے متعلق سخت مؤقف نہیں اپنایا لیکن یہ بات درست نہیں ہے، بیرسٹر گوہر نے الیکشن نتائج پر کڑی تنقید کی۔ بظاہر یہی لگتا ہے کہ ایک شائستہ شخص پی ٹی آئی کو بطور چیئرمین قبول نہیں۔ پی ٹی آئی کو الیکشن کمیشن مخصوص نشستیں نہ بھی دے تو مجھے لگتا ہے اعلیٰ عدلیہ انہیں مخصوص نشستیں دے دے گی مگر مخصوص نشستیں ملنے کے بعد بھی پی ٹی آئی حکومت بنانے کی پوزیشن میں نہیں آئے گی۔ یہ کہنا ہے صحافی آصف بشیر چودھری کا۔

نیا دور ٹی وی کے ٹاک شو 'خبرسےآگے' میں سینیئر صحافی افتخار احمد نے کہا کوئی ایک پارٹی یا فرد واحد ملک کو موجودہ مسائل سے نہیں نکال سکتا، اس کے لیے تمام پارٹیوں کو مل کر بیٹھنا ہو گا۔ نعروں اور دھرنوں کی سیاست بہت ہو چکی، اب ملکی مسائل ایوان میں بیٹھ کر حل کریں۔ فریقین اختلافات بھلا کر بہتر گورننس پر توجہ دیں اور مسائل کے حل کے لیے اپنا پروگرام چلائیں، عوام خود فیصلہ کر لیں گے کہ کس کے پروگرام میں کتنا اثر ہے، کون ملک کے ساتھ وفادار ہے اور کون نہیں۔

ان کے مطابق مریم نواز کو پنجاب میں ایک ایسی اپوزیشن کا سامنا ہو گا جو بات سننے کو تیار نہیں، پھر ان کے سامنے اپنے والد اور چچا کا مقرر کردہ معیار ہے، گورننس بہت بڑا چیلنج ہے، مریم نواز کو بہترین ٹیم بنا کر اچھی گورننس کا مظاہرہ کرنا ہو گا۔ اپوزیشن کو بھی چاہیے کہ مثبت تجاویز دے۔ گالی دینا اور محض نعرے لگانا سیاست نہیں ہے۔ اپوزیشن کو ذاتی جھگڑوں سے باہر آنا ہو گا۔ مرکز میں بھی پیپلز پارٹی کو حکومت کا ساتھ دینا ہو گا۔

میزبان رضا رومی تھے۔ 'خبرسےآگے' ہر پیر سے ہفتے کی شب 9 بج کر 5 منٹ پر نیا دور ٹی وی سے پیش کیا جاتا ہے۔