انتخابی نشان والی جماعتوں کو مخصوص نشستیں الاٹ کی جائیں گی: الیکشن کمیشن

کوئی بھی سیاسی جماعت سادہ اکثریت حاصل کرنے میں کامیاب نہیں ہو سکی جس کے باعث اب پی ٹی آئی، مسلم لیگ ن اور پی پی پی کے لیے میدان کھلا ہے تاکہ وہ مرکز میں حکومت بنانے کے لیے ضروری نمبر حاصل کر سکیں۔

انتخابی نشان والی جماعتوں کو مخصوص نشستیں الاٹ کی جائیں گی: الیکشن کمیشن

8 فروری کے انتخابی نتائج کی وجہ سے جاری سیاسی غیر یقینی صورتحال کے درمیان، الیکشن کمیشن آف پاکستان (ECP) نے اعلان کیا ہے کہ انتخابی نشان کے بغیر سیاسی جماعتوں کو قومی اسمبلی میں مخصوص نشستیں الاٹ نہیں کی جائیں گی۔
الیکشن کمیشن کا یہ بیان اس وقت سامنے آیا ہے جب پاکستان تحریک انصاف ( پی ٹی آئی) کے آزاد امیدوار سب سے بڑے گروپ کے طور پر سامنے آئے ہیں، جنہوں نے قومی اسمبلی کی 90 سے زائد نشستیں جیتی ہیں۔ اس کے بعد پاکستان مسلم لیگ ن اور پاکستان پیپلز پارٹی ( پی پی پی) کا نمبر آتا ہے جن کے پاس بالترتیب 75 اور 54 نشستیں ہیں۔
الیکشن کمیشن کے بیان کے مطابق، مخصوص نشستیں، جو کل 70 ہیں اور خواتین اور اقلیتوں کے لیے مختص ہیں، الیکشن ایکٹ 2017 کے مطابق الاٹ کی جائیں گی اور سیاسی جماعتوں میں اس تناسب سے تقسیم کی جائیں گی جو اسمبلیوں میں ان کی متعلقہ نمائندگی کے متناسب ہو، اگر جیتنے والے آزاد امیدوار کسی پارٹی میں شامل ہونے میں ناکام رہتے ہیں۔

تازہ ترین خبروں اور تجزیوں کے لیے نیا دور کا وٹس ایپ چینل جائن کریں

اس پیشرفت کے پی ٹی آئی کے لیے سنگین نتائج کی توقع ہے، جس کے امیدواروں کو انٹرا پارٹی انتخابات میں بے ضابطگیوں کی وجہ سے پارٹی کے "بلے" کے انتخابی نشان سے محروم ہونے کے بعد آزاد حیثیت میں انتخاب لڑنا پڑا۔
کوئی بھی سیاسی جماعت سادہ اکثریت حاصل کرنے میں کامیاب نہیں ہو سکی جس کے باعث اب پی ٹی آئی، مسلم لیگ ن اور پی پی پی کے لیے میدان کھلا ہے تاکہ وہ مرکز میں حکومت بنانے کے لیے ضروری نمبر حاصل کر سکیں، جس کے لیے قومی اسمبلی، پارلیمنٹ کے 336 رکنی ایوان زیریں میں کم از کم 169 نشستیں درکار ہیں۔ 
انتخابات سے قبل ریٹرننگ افسران (آر اوز) کو بھیجی جانے والی انتخابی نشانات کی فہرست میں پی ٹی آئی کے شامل نہیں تھی جس کی وجہ سے پارٹی 8 فروری کو ہونے والی اپنی انتخابی کامیابیوں سے فائدہ اٹھانے کے لیے دیگر جماعتوں کے ساتھ اتحاد کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔ پارٹی، بطور آزاد امیدوار حکومت نہیں بنا سکتے یا مخصوص نشستوں کے حصہ کے لیے اہل نہیں ہو سکتے۔
پی ٹی آئی کے ترجمان رؤف حسن کے مطابق، پارٹی قومی اسمبلی میں اپنی مخصوص نشستیں حاصل کرنے کے لیے خیبر پختونخواہ (کے پی) میں جماعت اسلامی (جے آئی) کے ساتھ اتحاد کرنے کا ارادہ رکھتی ہے۔
مزید برآں، حسن نے کہا کہ پی ٹی آئی مرکز اور پنجاب دونوں میں مجلس وحدت مسلمین کے ساتھ مل کر حکومتیں بنانے کا ارادہ رکھتی ہے۔