اسلام آباد: رانا تنویر حسین کی زیر صدارت پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کے اجلاس میں چیئرمین کمیٹی رانا تنویر نے نیب حکام کو ہدایات جاری کرتے ہوئے کہا کہ بحریہ ٹاؤن کے مالک ملک ریاض سے ریکور کی گئی رقم پر کمیٹی کو بریفنگ دی جائے۔
ڈی جی نیب حسنین احمد نے نیب کی جانب سے کرپشن کیسز میں وصولیوں پر کمیٹی کو بریفنگ دیتے ہوئے کہا نیب نے اپنے قیام سے اب تک 821 ارب 57 کروڑ روپے کی ریکوری کی ہے۔
انھوں نے مزید کہا کہ ہاؤسنگ سوسائٹیوں سے 17 ارب 49 کروڑ روپے کی ریکوری کی گئی جبکہ ہاؤسنگ سوسائٹیوں کے 99ہزار 595 متاثرین کو رقم واپس کی گئی۔
ڈی جی نیب نے کہا کہ فراڈ اسکیموں کے ذریعے لوٹی گئی 7ارب 44 کروڑ روپے کی رقم ریکور کی گئی جبکہ فراڈ اسکیموں کے متاثرین کی تعداد 66 ہزار 390 ہے۔ ڈی جی نیب نے بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ نیب نے 500 ارب روپے کی ان ڈائریکٹ ریکوری کی جبکہ بیورو نے 76 ارب روپے کی براہ راست ریکوری کی۔
بریفنگ دیتے ہوئے انھوں نے مزید کہا کہ پلی بارگین کے نتیجے میں 50 ارب روپے کی وصولیاں کی گئیں جبکہ کرپشن کیسز میں 26 ارب روپے رضاکارانہ طور پر واپس کیے گئے۔
چیئرمین نیب کی عدم پیشی پر نیب حکام نے کہا چیئرمین نیب آنے کے لئے تیار تھے لیکن ان کو کورونا ہو گیا ہے۔