کراچی میں بلدیاتی ترمیمی بل کیخلاف وزیراعلیٰ ہائوس کے سامنے احتجاج کرنے والے ایم کیو ایم کارکنوں پر تشدد کا راستہ اپناتے ہوئے پولیس نے ان پر شدید لاٹھی چارج اور آنسو گیس کی شیلنگ کی جس سے کئی افراد کی حالت غیر ہو گئی۔
پولیس کی جانب سے کئی کارکنوں کو گرفتار کیا جا چکا ہے۔ ان میں کئی رہنما بھی شامل ہیں۔ ایم کیو ایم کے کارکن احتجاج کرتے ہوئے وزیراعلیٰ ہائوس جانا چاہتے تھے لیکن بھاری نفری نے انھیں روک لیا۔
https://twitter.com/ibrahim_4801/status/1486344353610141699?s=20
مشتعل کارکنوں نے حکومت اور پولیس کیخلاف شدید نعرہ بازی کرتے ہوئے آگے جانے کی کوشش کی تو اہلکاروں نے ان کو منشتر کرنے کیلئے لاٹھی چارج شروع کر دیا جبکہ آنسو گیس کے شیل بھی پھینکے۔
ایم کیو ایم رہنمائوں نے کہا ہے کہ جمہوریت کا راگ الاپنے والوں نے آمر کو بھی مات دیدی ہے۔ ہمارے نہتے اور پرامن کارکنوں کو بدترین تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔ پیپلز پارٹی ایک بدترین ڈکٹیٹر جماعت ہے جو اپنے سیاسی مخالفین کو دبانے کیلئے ریاستی اداروں کو استعمال کر رہی ہے۔
https://twitter.com/KnightRises_/status/1486340462164250626?s=20
ان کا کہنا تھا کہ ہم پرامن طریقے سے اپنا احتجاج ریکارڈ کرانے آئے تھے لیکن ہمارے ساتھ مذاکرات کرنے کی بجائے پولیس کو تشدد کرنے کے احکامات جاری کر دیئے گئے۔ زخمی ہونے والوں میں ہمارے بزرگ، خواتین اور بچے بھی شامل ہیں۔
https://twitter.com/KHINewsGroup/status/1486334713136566277?s=20
دوسری جانب حکومت کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ جان بوجھ کر ریڈ زون میں آنے کا طریقہ ٹھیک نہیں ہے۔ اگر ایم کیو ایم کے پاس کوئی اچھی چیز ہے تو لے آئیں لیکن پرویز مشرف والا قانون واپس نہیں آسکتا۔