معروف پاکستانی موسیقار و گلوکار راحت فتح علی خان نے اپنے عالمی کانسرٹ پروموٹر سلمان احمد کے ساتھ تنازعات کے بعد راہیں جدا کرلیں۔
کانسرٹ پروڈیوسر سلمان احمد نے 12 برس تک راحت فتح علی خان کے دنیا بھر میں شو منعقد کرائے تاہم اب بتایاجارہا ہے کہ مستقبل میں راحت کے معاملات ان کی اہلیہ اور خاندان کے دیگر افراد دیکھیں گے۔
لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے راحت فتح علی خان کا کہنا تھا کہ وہ محبت اور پرامن طور پر اپنی راہیں جدا کررہے ہیں، پاکستانی کمپنی آر ایف اے کے، این آر کے میں ضم ہوجائے گی۔ذرائع کا بتانا ہے کہ خاندانی معاملات اور پروموٹر کی عالمی سطح پر لابنگ اور لائیو شوز کے تنازعات کے سبب دونوں کی راہیں جدا ہوئیں۔
ذرائع کے مطابق معاملات اتنے سادہ نہیں اور معاملہ قانونی چارہ جوئی تک بھی جاسکتا ہے۔
تازہ ترین خبروں اور تجزیوں کے لیے نیا دور کا وٹس ایپ چینل جائن کریں
راحت فتح علی خان نے کسی کا نام لیے بغیر الزام لگایا ہے کہ پہلے کلائنٹس کی طرف سے میرے علم میں لائے بغیر کمپنی کو ادائیگیاں کی گئیں۔راحت فتح علی خان کے سابقہ مینجمنٹ کے ساتھ حال ہی میں کئی تنازعات بھی سامنے آچکے ہیں تاہم کنسرٹ پروموٹر سلمان احمد نے راحت فتح علی خان کے الزمات کو مسترد کردیا ہے۔
سلمان احمد کا کہنا ہے کہ پریس کانفرنس سے 5 روز قبل ہی راحت فتح علی نے مجھ سے ملاقات اور دورہ برطانیہ و دیگر تاریخوں پر بات کی تھی ۔
انہوں نے کہا کہ راحت فتح علی خان کے ساتھ 22 ملین امریکی ڈالر کا انٹرنیشنل بزنس اور 1.2 بلین روپے کا مقامی بزنس کیا۔ راحت کی شادیوں، خاندانی اور بزنس معاملات سمیت امیج بہتر بنانے کیلئے کام کیا، لگتا ہے، ایک ایک پیسے کا حساب موجود ہے۔ تمام حساب پاکستانی ٹیکس و آڈٹ حکام کے حوالے کرنے کو تیار ہوں۔مزید برآں راحت فتح علی خان کے ترجمان نے سوالات کا جواب نہیں دیا ہے۔
یہ سمجھا جاتا ہے کہ راحت فتح علی خان اور سلمان احمد نے گلوکار کے خاندان، عالمی سطح پر میوزک پروموٹرز کی لابنگ، اور لائیو شوز سے متعلق تنازعات پر الگ الگ راستے اختیار کیے تھے۔