(گزشتہ سینیٹ الیکشن میں) جیسے سنجرانی کو پہلی بار سینیٹ چئیرمین بنایا گیا تو حاصل بزنجو کی تقریر سنیں اور پھر پرویز رشید کی تقریر سنیں جس میں انہوں نے اپنی شرمندگی کا اظہار کیا۔ ثابت ہوگیا ہے کہ اس ملک میں سیاسیت غریبوں، کسانوں مزدوروں اور عوام کے لیئے نہیں ہے۔ افتخار احمد کا دبنگ تجزیہ جو اس ملک کے ایک ایک عام شہری کو سننا چاہیے
پیپلز پارٹی کہتی ہے کہ قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر ن کا پی اے سی کا سربراہ ن کا تو ہمارے پاس کیا؟ بھائی یہ سب پی ڈی ایم سے پہلے کی باتیں ہیں سینیٹ میں اپوزیشن لیڈر ن کا ہوگا یہ آپ نے خود مان کر طے کیا تھا اور آپ کو چئیرمین سینیٹ کے الیکشن میں ن نے سپورٹ کیا۔ مرتضیٰ سولنگی پیپلز پارٹی کے بیانییے کا آپریشن کر تے ہوئے خبر سے آگے میں
یپپلز پارٹی سے اگر اسٹیبلشمنٹ مخالف سیاست نہیں ہوتی تو چھوڑے سیاست اور کوئی اور کاروبار کرلے۔ بھائی کس نے کہا ہے کہ اینٹی سٹیبلشمنٹ سیاست کرے پیپلز پارٹی خود ہی کہتے تھے کہ میں اینٹ سے اینٹ بجا دوں گا؟؟ یہ یاد ہے کس کا بیان ہے؟ مرتضٰی سولنگی اور افتخار احمد نے پیپلز پارٹی کے تمام سیاسی اسباق سیدھے کر دیئے۔ رضا رومی کا دلچسپ مکالمہ بھی دیکھئے