”مشرف فوج سے ہے، فوج مشرف سے نہیں “

”مشرف فوج سے ہے، فوج مشرف سے نہیں “
لکھاری:(سرفراز احمد رانا) 

مشرف فوج سے ہے، فوج مشرف سے نہیں

ضیاء الحق فوج سے ہے فوج ضیاء الحق سے نہیں

یحی خان فوج سے ہے فوج یحی خان سے نہیں

ایوب خان فوج سے ہے فوج ایوب خاں سے نہیں

اسکندر مرزا فوج سے ہے فوج اسکندر مرزا سے نہیں

یہ فوج میں موجود وہ کالی بھیڑیں ہیں جن کو انکے کمزور خاندانی پس منظر کے باوجود پاکستان کی بہادر فوج جو کے اپنے آپ میں ایک بہترین ادارہ ہے، جو ہر کمیشن افسر کو اس کا سیاسی اور سماجی پس منظر پرکھے بغیر اور بغیر کسی تعصب و تفریق کے سب کو یکساں فوج میں آگے بڑھنے کے مواقع فراہم کرتی ہے، نے ایک اعلی ترین منصب پر فائز کر کے ان پر اعتماد کیا اور ان کی عزت افزائی کی، جس کے بدلے میں انہوں نے اس قومی منصب کا ناجائز استعمال کرتے ہوئے اسکو اپنی سیاسی عزائم اور اقتدار کی حوس کی تکمیل کے لیے اس ادارے کی ساکھ کو بے تحاشا نقصان پہنچایا۔

https://www.youtube.com/watch?v=t9PYNfiLOhw

 ان قومی مجرموں نے ناصرف اپنے کاکول اکیڈمی کے حلف سے انحراف کیا بلکہ آیئن پاکستان کی بے توقیری کے ساتھ ساتھ بانی پاکستان قائداعظم محمد علی جناح جنہوں نے بذات خود اپنے دست مبارک سے فوج کی تربیت کے لئے کاکول اکیڈیمی کا سنگ بنیاد رکھا کے فرمان کی بھی توہین کی۔

بانی پاکستان قائداعظم محمد علی جناح نے واضح طور پر فرمایا کہ "یہ بات مت بھولیے گا کہ مسلح افواج عوام کی خادم ہیں اور یہ کہ آپ قومی پالیسی نہیں بنا سکتے بلکہ قومی پالیسی ساز ہم سویلین ہیں، جو پالیسی سازی کے امور سرانجام دیتے ہیں، آپ کا قومی فریضہ صرف اور صرف یہ ہے کہ آپ محض وہ کام کریں جو آئینی طور پر آپ کے سپرد کیا گیا ہے"۔

یہ بات واضح رہے کہ بحیثیت ادارہ پاکستانی فوج نے کبھی بھی اقتدار پر قبضہ نہیں کیا بلکہ چند مٹھی بھر طالع آزما جرنیلوں کی اقتدار کی حوس کی تکمیل کے لیے ادارے کو سیاست زدہ کرنے کی کوشش کی جاتی رہی۔

https://www.youtube.com/watch?v=3M4u-Rr43FU

اس سے نا صرف ادارے میں اجتماعی مورال کا بحران پیدا ہوا بلکہ ادارے کو سیاست زدہ کرنے کی وجہ سے پاکستانی فوج کی پیشہ ورانہ صلاحیتوں اور استعداد میں بھی فرق پڑا۔

بلاشبہ فوج ہم سب سے ہے اور ہم سب فوج سے ہیں۔ بلاشبہ ہر پاکستانی کی پاکستانی افواج کے ساتھ جذباتی وابستگی ہے۔ بلاشبہ پاکستانی افواج دنیا کی بہترین افواج میں سے ایک ہیں، جو بیرونی مداخلت اور جارحیت کے خلاف سیسہ پلائی ہوئی دیوار ہیں اور ان کی فقیدالمثال قربانیوں اور ان کی گراں قدر خدمات کی وجہ سے ہی ملک امن کا گہوارہ اور ترقی کی راہ پر گامزن ہے۔

شجاعت و بہادری پاکستانی افواج کی میراث ہیں اور یہ پاکستانی افواج کے جوانوں نے اپنے خون کے نذرانے پیش کر کے ہر محاذ پر ثابت کیا ہے۔ اور خاص طور پر پاکستانی افواج کی عظیم قربانیوں کی بدولت حالیہ دہشتگردی کی جنگ میں کامیابی اپنی مثال آپ ہے۔ فوج میں شامل وہ چند ایوب، یحییٰ، ضیاء اور مشرف نما کالی بھیڑیں اور قومی مجرم جنھوں نے پاکستانی فوج کی بے مثال قربانیوں کی بے توقیری اور ان کا استحصال کیا،ان جرنیلوں نے فوج کو اپنے مذموم سیاسی عزائم اور اقتدار کی ہوس کے لیے استعمال کرنے کی کوشش کی، ان کو پاکستان کے آئین اور قانون کے مطابق سخت سے سخت سزائیں ملنی چاہیں تاکہ مستقبل میں کوئی طالع آزما قوت قومی اعتماد اور پاکستان فوج جیسے ایک بہترین ادارے کو اپنے ذاتی مقاصد لیے استعمال نہ کرسکے۔

پاکستانی افواج کے عظیم اور بہادر سپوتوں کے خون کا اپنی ذاتی ہوس کی تسکین کے لیے استعمال کا سلسلہ بند ہونا چاہیے۔