ترکی:بغاوت کے شبہے میں 210حاضر سروس فوجیوں کی گرفتاری کا حکم

ترکی:بغاوت کے شبہے میں 210حاضر سروس فوجیوں کی گرفتاری کا حکم
انقرہ: ترکی کے پراسیکیوٹر جنرل نے جمعہ کے روز سنہ 2016ء کی ناکام فوجی بغاوت میں‌ ملوث ہونے اور امریکا میں جلا وطن لیڈر فتح اللہ گولن کی جماعت سے تعلق کے الزام میں 210 ترک فوجیوں کی گرفتاری کا حکم دیا ہے۔

خبر رساں اداروں کے مطابق ترک پراسیکیوٹر جنرل کی طرف سے جن فوجیوں کی گرفتاری کے وارنٹ جاری کیے ہیں ان میں فضائیہ، نیوی اور بری فوج کے ساتھ ساتھ کوسٹ گارڈ سے بھی تعلق رکھنے والے اہلکار شامل ہیں۔

ذرائع مطابق ان میں سے پانچ کرنل کے عہدے، سات لیفٹیننٹ کرنل، 14 میجر اور 33 کیپٹن کےعہدے کے افسران شامل ہیں۔

خیال رہے کہ ترک حکومت امریکا میں خود ساختہ جلا وطنی کی زندگی گزارنے والے مذہبی مبلغ فتح اللہ گولن اوران کی جماعت پر سنہ 2016ء کی ناکام فوجی بغاوت میں ملوث ہونے کا الزام عاید کرتی ہے۔

تین سال قبل پیش آنے والی اس بغاوت کے بعد اب تک 77000 افراد جن میں‌ فوج، پولیس، محکمہ تعلیم اور دیگر شعبوں کے ملازمین شامل ہیں کو حراست میں لینے کے بعد ان کےخلاف مقدمات چلانے کا سلسلہ شروع کر رکھا ہے۔ اس دوران فوج اور پولیس کے 15 ہزار ملازمین کو برطرف کیا جا چکا ہے۔