اسلام آباد : سابق صدر پرویز مشرف کے وکیل سلیمان صفدر نے کہا ہے کہ ان کے موکل 2 مئی کو خصوصی عدالت میں پیش ہونے کے لیے پرعزم ہیں، خاندان کےمطابق وہ یکم مئی کو پاکستان آئیں گے۔
نجی ٹی وی سے خصوصی گفتگو میں سلیمان صفدر کا کہنا تھا کہ پرویز مشرف خود اور ان کے اہلخانہ بھی ان کے پاکستان آنے پر زور دے رہے ہیں۔
سلمان صفدر نے کہا کہ پرویز مشرف کی صحت بہت خراب ہے اور صحت میں اونچ نیچ روزانہ کی بنیادوں پر لگی ہوئی ہے، اس لئے پرویز مشرف کی وطن واپسی کے لئے ان کی صحت اور عمر کو مدنظر رکھتے ہوئے ان کے معالج کی اجازت انتہائی اہم ہے، تاہم سابق صدر دو مئی کو اسپیشل کورٹ میں پیش ہونے کے حوالے سے پر عزم ہیں۔
یاد رہے سپریم کورٹ نے پرویزمشرف کے ٹرائل سےمتعلق فیصلہ سناتے ہوئے کہا تھا کہ 2 مئی کومشرف نہیں آتے تو دفاع کےحق سےمحروم ہوجائیں گے، اور یہ بھی حکم دیا تھا کہ ٹرائل کورٹ ان کی غیرموجودگی میں ٹرائل مکمل کرکے حتمی فیصلہ جاری کردے۔
اس سے قبل 28 مارچ کوسابق صدر جنرل ( ر) پرویز مشرف کے وکیل نے خصوصی عدالت میں عندیہ دیا تھا کہ ان کے موکل 13 مئی کو وطن واپس آکر عدالت کے روبرو پیش ہوسکتے ہیں۔
ایک سماعت میں سپریم کورٹ نے پرویز مشرف کے سامنے تین آپشنز رکھے تھے، پہلا آپشن پرویز مشرف آئندہ سماعت پر ہوکر بیان ریکارڈ کروائیں، دوسرا آپشن اگر نہیں پیش ہوتے تو اسکائپ پر بیان ریکارڈ کروائیں اور تیسرا آپشن اگر وہ اسکائپ پر بھی بیان ریکارڈ نہیں کرواتے تو ان کے وکیل بیان ریکارڈ کروائیں۔
عدالت نے پرویز مشرف کے وکیل کی جانب سےالتواکی درخواست بھی مسترد کردی تھی، چیف جسٹس نے کہا تھا پرویزمشرف تو مکے شکے دکھاتے تھے، یہ نہ ہو کہ عدالت کو مکے دکھانا شروع کردیں۔