حکومت کا پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان پر مذاکرات ترک کرنے کا الزام

حکومت کا پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان پر مذاکرات ترک کرنے کا الزام
 

حکومت نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) چیئرمین عمران خان پر مذاکرات ترک کرنے کا الزام عائد کر دیا۔

نجی نیوز چینل کے پروگرام میں بات کرتے ہوئے وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنا اللّٰہ نے بتایا کہ پی ٹی آئی حکومت کے ساتھ رابطے میں تھی اور پارٹی کے دو سینئر ارکان پرویز خٹک اور اسد قیصر نے مذاکرات پر آمادگی ظاہر کی تھی لیکن سپریم کورٹ کی جانب سے دونوں فریقین کو شام 4 بجے تک ملاقات کرنے اور عدالت کو اپ ڈیٹ کرنے کا حکم دیا گیا تھا  تاہم بعد میں انہوں نے یوٹرن لے لیا۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ عمران خان نے یہ بھی اعلان کیا کہ وہ مذاکرات کے لئے تیار ہیں اور پی ٹی آئی نے معاملے پر لچک دکھائی لیکن حالات اچانک بدل گئے۔

چیف جسٹس عمر عطا بندیال کی سربراہی میں تین رکنی عدالت میں پنجاب اسمبلی کے انتخابات ملتوی کرنے سے متعلق پی ٹی آئی سمیت متعدد درخواستوں کی سماعت جاری ہے۔ عدالت نے 20 اپریل کو مشورہ دیا تھا کہ حکومتی اتحاد اور اپوزیشن انتخابات پر بات چیت کریں۔ حکومت نے بنچ کو مطلع کیا کہ وہ عید کی تعطیلات کے دوران پی ٹی آئی کے ساتھ مذاکرات کریں گے۔

سپریم کورٹ کے فیصلے کا حوالہ دیتے ہوئے ثنا اللہ نے دعویٰ کیا کہ سپریم کورٹ کی ہدایات کے بعد پی ٹی آئی نے اپنا موقف تبدیل کردیا۔

انہوں نے کہا کہ اسد قیصر اور پرویز خٹک نے بھی یقین دہانی کرائی تھی کہ وہ 26 اپریل کو بات چیت کریں گے۔ اسد قیصر نے 26 تاریخ کو حکومت سے مذاکرات کی حامی بھری تو عمران خان نے انہیں فارغ کر دیا۔  عمران خان کے مطابق وہ مذاکرات کرنے کے مجاز نہیں ہیں اور شاہ محمود قریشی کو پی ٹی آئی کی جانب سے مذاکرات کرنے کا کام سونپا گیا ہے۔

اتحادی جماعتوں نے مذاکرات کا دروازہ بند نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے اور یہ پارلیمنٹ کے ذریعے ہونے چاہئیں۔سپریم کورٹ کو مذاکرات کے لیے پارلیمنٹ کے فورم کے بارے میں آگاہ کیا جائے گا۔

الیکشن فنڈ جاری کرنےکے حوالے سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ حکومت کوئی خرچ پارلیمنٹ کی منظوری کے بغیر کر ہی نہیں سکتی۔بتایا جائے وزیراعظم پر توہینِ عدالت کس بات کی لگے گی؟ یہ کہاں کا انصاف ہے۔

رانا ثنا اللّٰہ کا کہنا تھا کہ اگر شاہ محمود ہمارے ساتھ الیکشن میں تاخیر پر رضامند ہوجائیں تو آئین کی 90 دن میں الیکشن کرانے کی شرط بھی فارغ ہوجائے گی۔