جنات نے بتایا کہ میرا لاپتہ بھائی ملیر جیل میں ہے، درخواست گزار کا سندھ ہائیکورٹ میں بیان

جنات نے بتایا کہ میرا لاپتہ بھائی ملیر جیل میں ہے، درخواست گزار کا سندھ ہائیکورٹ میں بیان

سندھ ہائی کورٹ میں لاپتہ افراد کی بازیابی سے متعلق کیسز کی سماعت کے دوران اس وقت دلچسپ صورت حال پیدا ہوگئی جب ایک درخواست گزار نے بتایا کہ  اسے جنات سے پتہ چلا ہےکہ اس کا لاپتہ بھائی ملیر جیل میں ہے۔


سندھ ہائی کورٹ میں جنات کی مبینہ مخبری نے دلچسپ صورت حال پیدا کردی، لاپتہ افرادکی بازیابی سے متعلق کیسز کی سماعت کے دوران  تفتیشی افسر نے بتایا کہ لاپتہ شہری عثمان غنی کے گھروالوں کا اصرار تھا کہ وہ ملیر جیل میں ہے، جیل حکام سے تصدیق کی تو بتایا گیا عثمان وہاں نہیں ہے۔


عدالت نے استفسار کیا کہ گھر والوں کو کس نے بتایا کہ عثمان ملیر جیل میں ہے؟ تفتیشی افسر نے بتایا وہ کہتے ہیں انہیں جنات نے بتایا ہے کہ عثمان غنی ملیر جیل میں ہے ۔  عدالت میں موجود عثمان غنی کے بھائی سے پوچھا گیا تو اُس نے انکشاف کیا کہ جنات سے تعلق رکھنے والے شخص نے بتایا تھا کہ عثمان غنی ملیر جیل کی بیرک نمبر 9 میں ہے۔


 عثمان غنی کے بھائی نے یہ دعویٰ بھی کیا کہ جنات اُس کے ساتھ بھی رہتے ہیں اور انہوں نے اُسے بھی یہی بتایا ہے۔


عدالت نے رینجرز پراسیکیوٹر سے مکالمہ کرتے ہوئےکہا کہ یہ توکام کے لوگ مل گئے آپ کو ، دیگر لاپتہ شہریوں کی تلاش کے لیے بھی جنات رکھنے والوں کی مدد لی جاسکتی ہے ۔


عدالت نے عثمان غنی کے بھائی کو پوری ملیر جیل کا دورہ کرانے اور ایک ایک قیدی سے ملوانے کا حکم دیتے ہوئے سماعت ایک ماہ تک ملتوی کردی۔