صوبے کی حکمران جماعت بلوچستان عوامی پارٹی (بی اے پی) میں اختلافات کھل کر سامنے آنے کے بعد نئی حکومت بنانے کے لیے جوڑ توڑ کا سلسلہ شروع ہوگیا ہے۔
ذرائع کے مطابق جمعیت علمائے اسلام ف (جے یو آئی ف) اور بلوچستان نیشنل پارٹی مینگل نے بلوچستان کے قائم مقام گورنرعبدالقدوس بزنجو کے ساتھ بیک ڈور رابطے شروع کردیے ہیں۔
ذرائع کے مطابق دونوں جماعتوں کے رہنماؤں کا جلد عبدالقدوس بزنجو کے ساتھ باضابطہ ملاقات کا امکان ہے۔
خیال رہے کہ عبدالقدوس بزنجو گزشتہ اسمبلی میں پاکستان مسلم لیگ نواز کی حکومت کی ان ہاؤس تبدیلی کے بعد وزیر اعلیٰ بنے تھے۔
یاد رہے کہ گزشتہ روز قائم مقام گورنر عبدالقدوس بزنجو کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ جام کمال اچھے انسان لیکن اچھے وزیراعلیٰ ثابت نہیں ہو سکے، ہم ان کی کارکردگی سے مطمئن نہیں ہیں۔ عبدالقدوس بزنجو نے کہا کہ ڈیڑھ سال تک خاموش رہا لیکن حکومت کی بہتری نظر نہ آئی۔ پارٹی کو ایک شخص کی وجہ سے خراب نہیں ہونے دیں گی۔