الیکشن کمیشن کی جانب سے وفاقی دارالحکومت میں بلدیاتی انتخابات ملتوی کرنے کے فیصلے پر پاکستان تحریک انصاف کے سیکریٹری جنرل اور سابق وفاقی وزیر خزانہ اسد عمر کا کہنا ہے کہ حکمران اسلام آباد میں بلدیاتی الیکشن سے فرارچاہتے تھے اور اس کے لئے الیکشن کمیشن نے ان کی معاونت کی ہے۔
اسلام آباد میں پریس کانفرنس کے دوران اسد عمر نے کہا کہ حکومت کی خواہش تھی کہ الیکشن سے بھاگا جائے۔ اس کے لئے الیکشن کمیشن نے پی ڈی ایم حکومت کی معاونت کی۔ یہ پھر بھاگ گئےہیں۔ اسلام آباد میں الیکشن ملتوی ہوگئے۔ حقیقت ہے حکومت عمران خان کا مقابلہ پاکستان کے کسی علاقے میں نہیں کرسکتی۔
رہنما پی ٹی آئی اسد عمر نے کہا کہ سندھ حکومت پھر کوشش کرے گی کراچی اور حیدرآباد الیکشن ملتوی کرانے کی۔ یہاں اسلام آباد بلدیاتی انتخابات سے بھاگ گئے۔
اسد عمر نے کہا کہ پنجاب اور کے پی الیکشن کی طرف ہم لے جانا چاہ رہے تھے۔ اس پر رانا ثناء اللہ نے کہا کہ ہر حربہ استعمال کریں گے کہ الیکشن نہ ہوں۔ یہ چاہتے ہیں جمہوریت ایسی ہو جس میں جمہور کا کوئی تعلق نہ ہو۔
سابق وفاقی وزیر نے کہا کہ اسلام آباد بلدیاتی انتخابات سے متعلق فیصلہ غیر متوقع نہیں ہے۔ الیکشن کمیشن آزاد ریاستی ادارے کے طور پر کام تو کر نہیں رہا۔ یہ بھی غیرمتوقع نہیں ہے کہ حکومت بھاگنے کی کوشش کرے گی۔ بااختیار بلدیاتی انتخابات کیلئے اپنی جدوجہد جاری رکھیں گے۔ الیکشن 2023 میں ہوں گے۔
رہنما پی ٹی آئی نے کہا کہ عمران خان کے پاس سب کچھ ہے۔ جمہوریت میں طاقت عوام کے پاس ہوتی ہے اور عوام عمران خان کے ساتھ ہے۔ پی ٹی آئی اراکین کو توڑنے کی کوششیں تو چل رہی ہیں۔ اگر کوئی ایم پی اے فیصلہ کر رہا ہو تو اس کو پتا ہے اس کی سیاسی موت ہوگی۔
تحریک انصاف کے رہنما کا کہنا تھا کہ ایک ہفتہ قبل الیکشن کمیشن نے کہا کہ بلدیاتی انتخابات ملتو ی نہیں ہوں گے.الیکشن کمیشن تو اپنے ہی فیصلے سے پیچھے ہٹ گیا۔
پی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ الیکشن کمیشن کو کیا فیصلہ کرنا تھا اس کا ہمیں اندازہ ہوگیا تھا. ہم نے الیکشن کمیشن کے فیصلے کاانتظار کیے بغیر ہی انٹرا کورٹ اپیل فائل کردی تھی۔
اسد عمر نے کہا کہ ہم قانونی اختیار استعمال کرتے ہوئے اسلام آبادکے شہریوں کو فیصلے کا حق دینا چاہتے ہیں. پی ٹی آئی میئر کوبراہ راست الیکشن سے لانے پر قانون سازی کرچکی تھی. ہم آرڈیننس لاچکے تھے جس میں یوسیز بھی بڑھادی گئی تھیں۔