فردوس عاشق اعوان کا عرفان صدیقی کی گرفتاری پر تحقیقات کا اعلان

فردوس عاشق اعوان کا عرفان صدیقی کی گرفتاری پر تحقیقات کا اعلان
ہمیں بھی عرفان صدیقی کی گرفتاری کےحوالے سے کچھ تحفظات ہیں، کیس کی ایف آئی آر، آئی جی صاحب سے منگوائی ہے، گرفتاری کے معاملے کی تحقیقات کریں گے، یقین دلاتے ہیں کسی سے نا انصافی نہیں ہوگی۔

نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ عرفان صدیقی نے جن کو مکان کرائے پر دیا، ان سے متعلق کچھ سوالات ہیں، نیشنل ایکشن پروگرام کے تحت کرایہ دار کی معلومات جمع کروانی ہوتی ہے، یہ قانون ن لیگ کے دور میں بنا اور اس کا پرچار مریم اورنگزیب اور مریم نواز بھی کرتی تھیں۔

انہوں نے کہا کہ حکومت قلم کے تقدس کو تسلیم کرتی ہے، ہمیں بھی عرفان صدیقی کی گرفتاری کےحوالے سے کچھ تحفظات ہیں، کیس کی ایف آئی آر، آئی جی صاحب سے منگوائی ہے، دوطرفہ مؤقف کو سننا پڑے گا پھر معاملے کا پتا چلے گا۔

معاون خصوصی کا کہنا تھا کہ معاملے کی تہہ تک پہنچیں گے، حکومت کی پالیسی نہیں کہ پس پردہ اقداما ت کرے، حکومت کسی سطح پر بھی کسی کے ساتھ ناانصافی نہیں کرے گی، اداروں کو با اختیار بنانا ہمارا مشن ہے، تھوڑا سا وقت دیا جائے، گرفتاری کے معاملے کی تحقیقات کریں گے، یقین دلاتے ہیں کسی سے نا انصافی نہیں ہوگی۔

دوسری طرف مسلم لیگ (ن) کی ترجمان مریم اورنگزیب نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ عرفان صدیقی نواز شریف کے دیرینہ ساتھی ہیں، عرفان صدیقی کا قصور یہ ہے کہ وہ نواز شریف کے ساتھ ہیں۔ ان کی گرفتاری سے بھینس چوری کے مقدمے کی یاد تازہ ہو گئی، جس گھر پر انہیں جیل بھیجا گیا وہ ان کی ملکیت ہی نہیں، کرایہ داری معاہدہ بھی عرفان صدیقی کے نام نہیں، عرفان صدیقی کے بیٹے نے یہ گھر 20 جولائی کو کرائے پر دیا۔

مریم اورنگزیب نے مزید کہا کہ جس کے ساتھ نواز شریف کا نام جڑا ہے وہ جیل جا رہا ہے، اس کے لیے نیب، پولیس، ایف آئی اے اور اے این ایف کو استعمال کیا جا رہا ہے، ملک نہیں چلا سکتے تو کتنوں کو ہتھکڑیاں لگائیں گے؟ علیمہ باجی اور جہانگیر ترین کو این آر او دینے کے خلاف احتجاج جاری رہے گا۔