’’عید الاضحی اور محرم میں احتیاط نہ کی تو کرونا کیسز میں اضافہ ہو جائے گا‘‘

’’عید الاضحی اور محرم میں احتیاط نہ کی تو کرونا کیسز میں اضافہ ہو جائے گا‘‘

وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ عید الاضحیٰ اور محرم میں احتیاط نہ کی تو کرونا کیسز میں اضافہ ہو جائے گا۔


قوم سے اپنے خطاب میں وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ ہسپتالوں پر دباؤ میں کمی آگئی ہے اور 3 ماہ کے دوران گذشتہ روز کرونا سے سب سے کم اموات ہوئیں، آگے بھی چیلنجز ہیں احتیاط کرنی ہے۔


انہوں نے کہا کہ ہمارے حالات چین سے بھی مختلف ہیں تو پاکستان میں حکمت عملی یورپ اور چین سے بالکل مختلف تھی، ہم پہلی حکومت تھے جس نے سمارٹ لاک ڈاؤن کی بات کی تاہم کچی آبادیوں میں لاک ڈاؤن لگانا بہت مشکل ہے۔


وزیراعظم کا کہنا ہے کہ پاکستان ان چند ملکوں میں ہے جہاں کرونا وبا پر قابو پایا جا رہا ہے، اللہ کا کرم ہے پاکستان میں کرونا کیسز کی تعداد میں کمی ہوئی ہے اور دنیا آج مان رہی ہے کہ پوری طرح لاک ڈاؤن ناممکن ہے۔


انہوں نے مزید کہا کہ ہم نے اسمارٹ لاک ڈاؤن لگایا، زراعت پر پابندی نہیں لگائی تاکہ فوڈ سپلائی نہ رکے اور تعمیرات کا شعبہ کھولا تاکہ مزدوروں کو کام ملے۔ تعمیرات کا شعبہ کھولنے پر تنقید ہوئی کہ اس سے اموات بڑھیں گی لیکن ہم نے خطرہ لے کر فیصلہ کیا کہ لوگوں کو بھوک سے بچانا ہے۔

وزیراعظم کا کہنا ہے کہ کرونا وائرس کو دنیا ابھی سمجھ رہی ہے، ویکسین بھی نہیں آئی، بکرا عید پر احتیاط نہ کی تو یہاں کیس پھر اوپر جاسکتے ہیں اور پھر لاک ڈاؤن لگانا پڑسکتا ہے جس سے معیشت پر اثر پڑے گا۔

انہوں نے مزید کہا کہ محرم اور عید الاضحیٰ کے موقع پر تمام شہری ذاتی ذمے داری محسوس کرتے ہوئے احتیاط کریں، فیس ماسک کے ذریعے کرونا وائرس کو کنٹرول کیا جا سکتا ہے، عید اور محرم پر کامیابی مل گئی تو آگے کاروبار کھولنے کا موقع ملے گا۔