17 سال پرانی امریکی ٹی وی سیریز 'دی ڈیڈزون': چین سے پھیلے کرونا وائرس،لاک ڈاؤن، کرونا کٹس اور کلوروکوئن کی عکاسی

17 سال پرانی امریکی ٹی وی سیریز 'دی ڈیڈزون': چین سے پھیلے کرونا وائرس،لاک ڈاؤن، کرونا کٹس اور کلوروکوئن کی عکاسی

اب تک ماضی کے کئی ڈراموں، فلموں اور کارٹون پروگرامز میں کرونا وائرس کی وبا سے متعلق اشاروں کا ذکر ہوا ہے تاہم اب ایک ایسے ڈرامے کا تذکرہ ہے جس میں تقریباً نوے فیصد وہ کچھ دکھایا گیا ہے جو آج کرونا وائرس کی اس عالمی وبا میں ہو رہا ہے۔


چین سے دنیا بھر میں پھیلنے والے خطرناک کرونا وائرس کے پھیلنے سے 17 سال قبل ہالی امریکی ٹی وی سیریز 'دی ڈیڈ زون' میں کرونا وائرس کی پیشگوئی کی گئی تھی جبکہ اس میں کرونا وائرس کا نام بھی لیا گیا تھا۔ 


17 سال قبل ایک امریکی ٹی وی سیریز 'دی ڈیڈ زون' کا مرکزی کردار ایک ایسے وائرس کو  پیشگی دیکھ لیتا ہے جس کا آغاز چین سے ہونا تھا۔ حیران کن طور پر یہ امریکی ٹی وی سیریز آج کے دور میں عالمگیر وبا کورونا وائرس کے سبب پیدا ہونے والے حالات سے مماثلت رکھتی ہے۔


اس سیریز میں دکھایا گیا ہے یہ وائرس چین سے پھوٹتا ہے اور پھر اس کے پوری دنیا میں پھیلنے کا خدشہ پیدا ہوجاتا ہے۔

اس ٹی وی سیریز میں وائرس سے متاثرہ مریضوں کا علاج کرنے والے ڈاکٹروں یا سائنسدانوں کو وہی خصوصی کٹس پہنے دکھایا گیا ہے جو آج مستعمل ہیں۔ اور ہلا کر رکھ دینے والی بات یہ کہ اس سیریز میں بھئ دکھایا گیا تھا کہ اُس وائرس کا علاج کولوروکوئن ہی سے ممکن تھا۔ یاد رہے یہ ملیریا کی وہی دوا ہے جس کے بارے میں امریکی صدر اور ماہرین کی جانب سے کہا گیا تھا کہ یہ کرونا کے خلاف لڑائی میں ممد ثابت ہوتی ہے۔










امریکی ٹی وی سیریز 'دی ڈیڈ زون' میں یہ بھی دکھایا جاتا ہے کہ وائرس کے سبب لاک ڈاؤن لازمی ضرورت بن گیا ہے۔ اور اس لاک ڈاؤن کی لوگ مزاحمت بھی کرتے ہیں۔ جبکہ سیاسی دباؤ کا ذکر بھی موجود ہے۔ 

آج کے حالات سے حیرت انگیز مماثلت رکھنے والی یہ کہانی مصںف کی پرواز تخیل اور بہترین تحقیق کا شاہکار ہے۔