اقوامِ متحدہ نے جاری کردہ اپنے بیان میں کہا ہے کہ بطور ادارہ وہ اسرائیل میں اپنے ادارے کی ایک گاڑی میں بظاہر سیکس کی ویڈیو سامنے آنے پر 'صدمے میں اور شدید مضطرب ہیں ۔
سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی یہ ویڈیو مبینہ طور پر اسرائیلی شہر تل ابیب کے ساحلی مقام پر ایک شاہراہ پر فلمائی گئی تھی۔
ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ اقوامِ متحدہ کے لوگو کی حامل جیپ کی پچھلی سیٹ پر سرخ لباس میں ملبوس خاتون ایک مرد کے اوپر بیٹھی ہے۔ گاڑی کی ڈرائیونگ سیٹ پر کون تھا یہ معلوم نہیں ہوسکا تاہم اسکے ساتھ ہی دوسری سیٹ پر ایک شخص کو نیم دراز حالت میں دیکھا جا سکتا ہے۔ گاڑی ایک جگہ پر ٹھہری نہیں رہتی۔
اقوامِ متحدہ کا کہنا ہے کہ وہ اس واقعے کی تحقیقات کر رہے ہیں اور ویڈیو میں نظر آنے والے لوگوں کی شناخت کرنے کے قریب ہیں۔ بی بی سی نے اقوامِ متحدہ کے حوالے سے یہ کہا ہے ادارے کا ملوث افراد کے بارے میں خیال ہے کہ وہ اسرائیل میں ادارے کی ایک امن تنظیم کے ارکان ہیں۔
اقوام متحدہ کے جنسی ضابطہ اخلاق کے حوالے سے قوانین سخت ہیں اور اس کی جانب سے کہا گیا ہے کہ اگر ادارے کے کسی اہلکار کو سیکسول کوڈ آف کنڈکٹ کی خلاف ورزی کا مرتکب پایا جائے تو انھیں انضباطی کارروائی کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے، ملک سے نکالا جا سکتا ہے اور اُن کی اقوامِ متحدہ کے امن مشنز میں شمولیت پر پابندی عائد کی جا سکتی ہے۔
اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل کا کہنا تھا کہ یہ بھی دیکھا جا رہا ہے کہ آیا یہ باہمی مرضی سے ہونے والا ایک عمل تھا یا کہ جسم فروشی کا معاملہ ہے۔