کچھ روز قبل اسرائیلی شہر تل ابیب کے ساحل پر اقوام متحدہ کی گاڑی میں سیکس کرتے ہوئے اہلکاروں کی ویڈیو وائرل ہونے پر اقوام متحدہ نے تحقیقات کرنے کا اعلان کیا تھا۔ جس کے بعد اس معاملے میں پیش رفت آئی ہے اور اقوام متحدہ نے اپنے دو اہلکاروں کو ادارے کی گاڑی میں سیکس کرنے کے الزام میں جبری طور پر عارضی رخصت پر بھیج دیا ہے۔
یہ ویڈیو جو کہ وائرل ہوگئی تھی، اسرائیل کے شہر تل ابیب کے ساحل کے قریب ایک مرکزی سڑک پر فلمائی گئی تھی۔
اس ویڈیو کلپ میں سرخ لباس پہنے ایک خاتون کو اقوامِ متحدہ کے لوگو کی حامل سفید جیپ کی پچھلی سیٹ پر ایک مرد کے اوپر بیٹھا دیکھا جا سکتا ہے۔ اس 18 سیکنڈ کی مختصر ویڈیو کے وائرل ہونے کے بعد اقوام متحدہ نے اس معاملے کی تحقیقات کا وعدہ کیا تھا۔
اقوامِ متحدہ کے سیکریٹری جنرل کے ترجمان سٹیفان ڈوجاریک کا کہنا تھا کہ وہ اسرائیل میں اپنے ادارے کی ایک گاڑی میں مبینہ طور پر سیکس کی ویڈیو پر ’صدمے اور شدید اضطراب‘ کا شکار ہیں۔
ابتدائی تحقیقات کے بعد اب اقوام متحدہ کا کہنا ہے کہ ویڈیو میں نظر آنے والے دونوں مردوں کی شناخت ہو گئی ہے اور وہ اقوام متحدہ کے ’نیشنز ٹروس سپرویژن آرگنائزیشن‘ کے اہلکار ہیں۔