پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ، بعض وفاقی وزرا بھی فیصلے سے لاعلم نکلے

پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ، بعض وفاقی وزرا بھی فیصلے سے لاعلم نکلے
پاکستان تحریک انصاف کی حکومت کی جانب سے 26 جون کو پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کیے گئے ہوشربا اضافے کے بارے میں بعض وفاقی وزرا کو بھی علم نہیں تھا۔

اے آر وائی نیوز نے انکشاف کیا ہے کہ پی ٹی آئی کے بعض وفاقی وزرا بھی پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کے فیصلے سے لاعلم تھے۔ پیٹرولیم مصنوعات میں اچانک ہوشربا اضافے سے کابینہ ارکان بھی پریشان ہو گئے۔

یاد رہے کہ 26 جون کو حکومت نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں 25 روپے سے زائد فی لیٹر تک اضافہ کر دیا۔ وزیراعظم عمران خان نے پٹرولیم مصنوعات کی قیمت میں اضافے کی سمری منظور کی، جس کے بعد وزارت خزانہ نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کا نوٹیفکیشن جاری کیا۔

وزارت خزانہ کی جانب سے جاری نوٹیفکیشن کے مطابق پیٹرول 25 روپے 58 پیسے فی لیٹر مہنگا کیا گیا، جس کے بعد پیٹرول کی نئی قیمت 100 روپے 10 پیسے فی لیٹر مقرر کی گئی۔

ڈیزل کی قیمت 21 روپے 31 پیسے فی لیٹر اضافے کے بعد 101 روپے 46 پیسے، مٹی کے تیل کی قیمت میں 23 روپے 50 پیسے فی لیٹر اضافے کے بعد 59 روپے 6 پیسے مقرر کی گئی۔

وفاقی حکومت نے اوگرا کی سمری کے بغیر ہی پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ کر کے عوام کے لئے مہنگائی کے مزید دروازے کھول دیے ہیں۔

پاکستان تحریک انصاف کے رہنما و رکن قومی اسمبلی علی محمد خان نے اس حوالے سے کہا کہ پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں بڑھانے کا موجودہ وقت درست نہیں تھا، کابینہ اجلاس میں پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں پر گفتگو نہیں ہوئی تھی، اگر کابینہ میں قیمتیں بڑھانے پر گفتگو کر لی جاتی تو اچھی بات ہوتی۔

علی محمد خان نے کہا کہ قیمتیں اچانک کیوں بڑھائی گئیں اس بارے میں علم نہیں، عالمی سطح پر قیمتیں بڑھ رہی ہیں شاید اس لیے یہاں بھی بڑھائی گئیں۔