امریکی صدر جو بائیڈن نے روسی صدر ولادیمیر پوٹن اور چینی صدر شی جن پنگ سمیت دنیا کے تقریباً 40 رہنماؤں کو اپریل میں مجوزہ ماحولیاتی تبدیلی کے حوالے سے سربراہی اجلاس میں شرکت کی دعوت دی ہے۔
وائٹ ہاؤس کے مطابق یہ سربراہی کانفرنس 22 اور 23 اپریل کو آن لائن ہوگی۔ امید ہے کہ اس اجلاس سے زہریلی گیسوں کے اخراج میں کمی سے متعلق کاوشوں کو سمت دینے اور ماحول دوست اقدامات میں تیزی پیدا کرنے میں مدد ملے گی۔
https://twitter.com/NatashaBertrand/status/1375534115362123788
امریکی صدر جوبائیڈن نے جرمن چانسلر، فرانسیسی صدر اور برطانوی وزیر اعظم سمیت سعودی عرب، بھارت اور ترکی کے رہنماؤں کو بھی سربراہی اجلاس میں مدعو کیا ہے۔ تاہم پاکستان کے کسی بھی رہنماء کو اس کانفرنس میں مدعو نہیں کیا گیا۔
پاکستان کو اس کانفرنس میں نہ بلائے جانے پر بہت سے لوگوں نے تشویش کا اظہار کیا۔
سینئر صحافی حامد میر نے امریکی صدر جو بائیڈن کو مخاطب کرتے ہوئے سوال کیا کہ جس ملک نے بلین ٹری سونامی کا منصوبہ شروع کیا اسے اس کانفرنس میں کیوں نہیں بلایا گیا؟
https://twitter.com/HamidMirPAK/status/1375715580519579649?s=1002