مذہبی اور مسلکی عقائد کے حوالے سے متنازعہ بیانات پر انجینئر محمد علی مرزا نے کراچی سے تعلق رکھنے والے مفتی طارق مسعود کے مناظرے کا چیلنج قبول کر لیا ہے۔
مذہبی عقائد کے اختلافات اور خاص فرقے کے آباؤ و اجداد کے متنازعہ بیانات پر یوٹیوب کے اسکالر انجینئر محمد علی مرزا اور کراچی میں مقیم مفتی طارق مسعود کے مابین زبانی بمباری اور ویڈیو پیغامات کا تبادلہ کافی عرصے سے جاری ہیں۔
مفتی طارق مسعود نے اپنے فرقے اور مذہبی عقیدے کے نقاد محمد علی مرزا سے کچھ متنازعہ اسلامی عقائد کی وضاحت کے لئے انہیں مناظرے کا چیلنج کیا تھا ، پہلے تو محمد علی مرزا نے ہچکچاہٹ کا مظاہرہ کیا لیکن اب انہوں نے اس چیلنج کو قبول کرلیا ہے اور مفتی طارق مسعود کو ان موضوعات پر بات کرنے کے لئےانہیں کسی بھی وقت جہلم آنے باضابطہ دعوت بھی دے دی ہے۔
انجینئر محمد علی مرزا نے چیلنج قبول کرتے ہوئے کہا ہے کہ ’میں کسی بھی وقت مفتی طارق مسعود کی میزبانی کے لئے تیار ہوں لیکن شرط یہ ہے کہ اس میں مسلکی اختلافات پر بحث نہیں ہونی چاہئے بلکہ ان کے خاص مسلک کے آباؤ اجداد کی کتابوں میں مذکورہ اہم اسلامی عقائد پر بات ہونی چاہئے۔ علاوہ ازیں مفتی طارق مسعود اس مناظرے میں مفتی تقی عثمانی کو بھی اپنے ساتھ لے کر آئیں‘
انجینئر محمد علی مرزا نے مزید کہا کہ ’میں مفتی مسعود صاحب کے اس دورے کے تمام اخراجات برداشت کرنے کو بھی تیار ہوں۔ مفتی طارق مسعود صاحب کو ان تمام نقات کو غلط ثابت کرنا ہوگا جن پر میں نے سوال اٹھایا ہے، اگر انہوں نے مجھے غلط ثابت کر دیا تو میں اپنی غلطی قبول کروں گا اور عوامی سطع پر معافی مانگوں گا ورنہ مفتی صاحب کو اپنے مسلکی عقائد سے پیچھے ہٹنا پڑے گا ‘