پاکستان مسلم لیگ کی سینئر نائب صدر اور چیف آرگنائزر مریم نواز نے کہا ہے کہ چیف جسٹس احتساب سے بچنے کے لیےاپنے عہدے کا بے دریغ استعمال کررہے ہیں۔ وہ گناہ گار اور سزا کے حق دار ہیں۔
مریم نواز نے سپریم کورٹ کی جانب سے آڈیو لیکس کمیشن کو روکنے کے اقدام پر شدید رد عمل کا اظہار کیا اور اپنی ٹویٹ میں کہا کہ چیف جسٹس کا کمیشن کو کام کرنے سے روک دینا ہی ان کے گناہ گار ہونے کا ثبوت اور اعتراف ہے۔
مریم نواز نے کہا کہ انصاف کی سب سے بڑی کرسی پر براجمان شخص اپنے عہدے کو احتساب سے بچنے کے لیے بے دریغ استعمال کر رہا ہے۔ اگر آپ اور آپ کی ساس کا دامن صاف ہے تو کیا آپ کو قانون کا سامنا نہیں کرنا چاہیے؟یا چیف جسٹس ہونے کے ناتے قانون آپ پر لاگو نہیں ہوتا؟
انہوں نے کہا کہ عمر عطا بندیال اپنے خاندان کو بچانے کے لیے قانون کا مذاق اور عدلیہ کا تماشا بنانے کے جرم میں سزا کے حق دار ہیں۔
https://twitter.com/MaryamNSharif/status/1662412361473376256?s=20
واضح رہے کہ گزشتہ روز آڈیو لیکس تحقیقاتی کمیشن کی تشکیل کیخلاف عمران خان سمیت دیگر کی درخواستوں پر حکم جاری کرتے ہوئے سپریم کورٹ نے آڈیو لیکس تحقیقاتی کمیشن کو مزید کام سے روک دیا تھا۔
سپریم کورٹ نے محفوظ فیصلہ سناتے ہوئے آڈیو لیکس کمیشن کی تحقیقات کے لیے تشکیل دیے گئے کمیشن کا نوٹیفکیشن معطل کرتے ہوئے 31 مئی کو اگلی سماعت کے لیے اٹارنی جنرل سمیت دیگر فریقین کو نوٹسز جاری کردیے تھے۔
جوڈیشل کمیشن کی تشکیل کے خلاف درخواستوں پرمختصر حکمنامہ جاری کر دیا گیا۔ تحریری حکم نامے میں کہا گیا کہ چیف جسٹس کی مرضی کے بغیر سپریم کورٹ کے کسی جج کو کمیشن کا حصہ نہیں بنایا جاسکتا۔ جسٹس قاضی فائز سمیت جوڈیشل کمیشن میں شامل دیگر دو ممبران پر بھی ایک ہی اصول لاگو ہوگا۔ جوڈیشل کمیشن میں شامل دیگر دو ممبران ہائیکورٹس کے چیف جسٹسز ہیں۔ حکم نامے میں کہا گیا کہ ہائیکورٹس کے چیف جسٹسز کی کسی کمیشن میں شمولیت بھی چیف جسٹس پاکستان سے مشروط ہے۔ حکومت کی جانب سے قائم جوڈیشل کمیشن کی تشکیل مشکوک ہے۔