حامد میر نے لائیو شو کے دوران لیجنڈ کرکٹر شعیب اختر کیستاھ بدتمیزی پر پی ٹی وی سپورٹس کے ڈائریکٹر کو کھری کھری سناتے ہوئے کہا ہے کہ انہوں نے یہ اقدام کرکے پاکستان کی توہین کی۔
سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹویٹر پر حامد میر نے لکھا کہ ڈاکٹر نعمان نیاز نے جو کیا اس سے شعیب اختر کی نہیں بلکہ پاکستان کی توہین ہوئی۔
https://twitter.com/HamidMirPAK/status/1453247029203906560?s=20
حامد میر کا کہنا تھا کہ موصوف پاکستان کے سرکاری ٹیلی ویژن پر بیٹھ کر ایک ایسے قومی ہیرو کے ساتھ بدتمیزی کر رہے تھے جس نے جواب میں بدتمیزی نہیں کی بلکہ بڑی تمیز سے احتجاج کیا۔
حکمران جماعت پی ٹی آئی کے رہنما علی محمد خان نے بھی اس واقعے پر شدید ردعمل دیتے ہوئے لکھا کہ شعیب اختر ہمارے قومی ہیرو ہیں۔ انہوں نے ہمیشہ پاکستان کا جھنڈا سربلند اور ہم پاکستانیوں کے سر فخر سے بلند کئے ہیں۔
https://twitter.com/HamidMirPAK/status/1453249755237203975?s=20
علی محمد خان نے اپنی ٹویٹ میں لکھا کہ آپ سوہنی دھرتی کے مایہ ناز سپوت ہیں اور آپ کی عزت ہمارے دلوں پہ نقش ہے۔ کوئی ناسمجھ ان کی عزت میں کمی نہیں لا سکتا، حکومت مناسب اقدام لے گی۔
https://twitter.com/HamidMirPAK/status/1453250232947519488?s=20
دوسری جانب فیصل جاوید خان نے بھی اپنی ٹویٹ میں شعیب اختر کا ساتھ دیتے ہوئے لکھا ہے کہ یہ صرف ہمارے ہیروز کی نہیں بلکہ ہمارے وقار اور عزت کی بھی بات ہے۔ جب پوری دنیا ورلڈ کپ میں پاکستان کی شاندار کارکردگی کو تسلیم کر رہئ ہے تو ایسا کرنے کی آخر ضرورت ہی کیا تھی؟
یہ بھی پڑھیں: شعیب اختر، نعمان نیاز تنازع: قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی نے نوٹس لے لیا
خیال رہے کہ قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے اطلاعات ونشریات نے شعیب اختر کے معاملے کا نوٹس لیتے ہوئے اجلاس طلب کر لیا ہے۔
کمیٹی کی جانب سے ایک نوٹیکفیکیشن جاری کیا گیا ہے جس کے مطابق کمیٹی نے شعیب اختر اور نعمان نیاز کے تنازعے پر 8 نومبر کو دن گیارہ بجے پیمرا ہیڈ کوارٹرز کے کمیٹی روم میں اجلاس طلب کیا گیا ہے۔
نوٹیکفیکیشن میں کہا گیا ہے کہ اس اجلاس میں پی ٹی وی پر میزبان نعمان نیاز کی طرف سے قومی ہیرو اور سابق فاسٹ باؤلر شعیب اختر سے کی گئی بد تمیزی پر بحث کی جائے گی۔ سینئر سٹارز کی موجودگی میں پیش آئے اس واقعے کے تمام فریقین کو نوٹس جاری کر دیا جائے گا۔
میٹنگ میں موشن پکچرز ترمیمی بل، ایسوسی ایٹ پریس آف پاکستان کارپوریشن ترمیمی بل، علاوہ ازیں پاکستان الیکٹرانک میڈیا ریگولریٹی اتھارٹی پر بھی بحث کی جائے گی۔ ساتھ ہی ساتھ کمیٹی اجلاس میں سینئیر جرنلسٹ ابصار عالم پر ہونے والے حملے، صحافی حامد میر اور عاصمہ شیرازی پر درج ہونے والی ایف آئی آرز کو بھی ایجنڈے میں شامل کیا گیا ہے۔