قندیل بلوچ قتل کیس کا فیصلہ: بھائی وسیم کو عمر قید، مفتی قوی بری

قندیل بلوچ قتل کیس کا فیصلہ: بھائی وسیم کو عمر قید، مفتی قوی بری
پنجاب کے شہر ملتان کی ماڈل کورٹ نے 2016 میں قتل کی گئی اداکارہ و ماڈل قندیل بلوچ کے قتل کیس کا فیصلہ سنا دیا۔ قتل کے مرکزی ملزم اور قندیل بلوچ کے بھائی وسیم کو عمر قید کی سزا سنائی گئی۔

ماڈل کورٹ کے جج عمران شفیع نے کیس کی سماعت کی اور دوران سماعت استغاثہ اور وکلا کی بحث مکمل ہونے کے بعد اپنے مختصر فیصلے میں لکھا کہ ملزم وسیم نے اقبال جرم کیا جس پر انہیں عمر قید کی سزا سنائی جاتی ہے جب کہ دیگر تمام ملزمان کو بری کیا جاتا ہے۔ ان ملزمان میں مفتی عبدالقوی سمیت قندیل بلوچ کے بھائی عارف، کزن حق نواز، اسلم شاہین اور ٹیکسی ڈرائیور عبدالباسط شامل تھے۔

قندیل بلوچ کو 15 جولائی 2016 کو مظفرآباد میں قتل کیا گیا تھا اور 17 جولائی 2016 سے 26 ستمبر 2019 تک اس کیس کی 152 سماعتیں ہوئیں۔ ماڈل کورٹ نے گزشتہ روز کیس کا فیصلہ محفوظ کر لیا تھا جو آج سنا دیا گیا ہے۔

دوران ٹرائل قتل کیس کے تمام ملزمان ضمانت پر رہا رہے، تاہم مرکزی ملزم اور قندیل بلوچ کے بھائی محمد وسیم جیل میں رہے۔ کیونکہ عدالت نے ان کی ضمانت مسترد کردی تھی۔

قندیل بلوچ کے والدین نے اپنے بیٹوں کو معاف کرنے کی درخواست بھی دائر کی تھی، جسے عدالت نے مسترد کردیا تھا۔

عدالت کے مطابق قندیل بلوچ کے بھائیوں کو معاف کرنے سے قتل کیس میں نامزد دیگر ملزمان پر بھی فرق پڑ سکتا تھا، اس وجہ سے عدالت نے والدین کی درخواست مسترد کردی تھی۔