کچہ آپریشن: وزیراعلیٰ پنجاب محسن نقوی کا پولیس آپریشن کا جائزہ

کچہ آپریشن: وزیراعلیٰ پنجاب محسن نقوی کا پولیس آپریشن کا جائزہ
نگران وزیراعلیٰ پنجاب محسن نقوی نے رحیم یار خان کے کچے میں ڈاکوؤں کے خلاف جاری آپریشن کامیابیوں پر پولیس کی جرأت کو سراہا۔ آپریشن کے دوران 51ہزار ایکڑ علاقے کو کلیئر کرا لیا گیا۔

وزیراعلیٰ پنجاب محسن نقوی کی زیر صدارت اہم اجلاس ہوا جس میں گزشتہ 20 روزسے کچے کے علاقے میں جاری پولیس آپریشن کا جائزہ لیا گیا۔

انسپکٹر جنرل پولیس ڈاکٹر عثمان انور نے جاری پولیس آپریشن کے بارے میں تفصیلی بریفنگ دی۔

آئی جی پولیس ڈاکٹر عثمان انور  نے بتایا کہ کچے میں 51 ہزار ایکڑ علاقے کو کلیئر کرا لیا گیا۔ شرپسندوں کے متعدد ٹھکانے تباہ کر دیے گئے جبکہ دیگر علاقے کو کلیئر کرانے کیلئے آپریشن تیز کر دیا گیا۔ پنجاب پولیس کے تازہ دم دستے کچے میں پہنچ گئے۔

ڈاکٹر عثمان انور  نے مزید بتایا کہ آپریشن کے دوران 3 شرپسند مارے گئے جبکہ 8 زخمی اور 46 کو گرفتار کر لیا گیا۔ آپریشن کے دوران قابل سکھانی گینگ کا سرگرم رکن اسحاق جھوبرہ سکھانی ہلاک ہو گیا جبکہ گینگ کے گرد گھیرا تنگ کر دیا گیا۔ بڑی تعداد میں بھاری اسلحہ، گولی، بارود برآمد، ہزاروں ایکڑ اراضی اور نو گو ایریا سمجھا جانے والا ایریا کلیئر کروا لیا گیا۔ پولیس نے کچہ کے اندرونی علاقوں میں کیمپس قائم کرکے ریاست و قانون کی رٹ بحال کر دی۔ علاقے کی ناکہ بندی  کا سلسلہ بھی جاری ہے۔

نگران وزیراعلیٰ محسن نقوی نے  پولیس آپریشن میں کامیابیوں پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے پنجاب پولیس کے بہادر سپوتو ں کی جرأت کو سراہا۔

محسن نقوی نے کہا کہ آپریشن میں حصہ لینے والے پولیس افسروں اورجوانوں کی بہادری اورجذبے کو سلام پیش کرتے ہیں۔ کچے کے علاقے میں شرپسندوں کا مکمل خاتمہ کرکے پائیدار امن قائم کیا جائے گا۔

وزیراعلیٰ نے علاقے میں سڑکوں اورپلوں کی تعمیرومرمت و بحالی کیلئے پلان طلب کرلیا۔

چیف سیکرٹری، انسپکٹر جنرل پولیس، ایڈیشنل چیف سیکرٹری داخلہ، ایڈیشنل آئی جی سپیشل برانچ، ایڈیشنل آئی جی سی ٹی ڈی، ایڈیشنل آئی جی آپریشنز پنجاب،قانون نافذ کرنیوالے اداروں کے حکام اور متعلقہ افسران کی اجلاس میں شرکت کی۔

ایڈیشنل آئی جی ساؤتھ پنجاب، ڈیرہ غازی خان و بہاولپور ڈویژن کے کمشنرز و آرپی اوز، رحیم یار خان،ڈیرہ غازی خان، راجن پورکے ڈی پی اوز نے ویڈیو لنک کے ذریعے اجلاس میں شرکت کی۔

حسن نقوی تحقیقاتی صحافی کے طور پر متعدد بین الاقوامی اور قومی ذرائع ابلاغ کے اداروں سے وابستہ رہے ہیں۔ سیاست، دہشت گردی، شدت پسندی، عسکریت پسند گروہ اور سکیورٹی معاملات ان کے خصوصی موضوعات ہیں۔ آج کل بطور پولیٹیکل رپورٹر ایک بڑے نجی میڈیا گروپ کے ساتھ منسلک ہیں۔