پنجاب اسمبلی میں ڈپٹی سپیکر دوست محمد مزاری کے خلاف عدم اعتماد کی قرارداد کثرت رائے سے منظور کر لی گئی ہے۔ یہ قرارداد پارلیمانی لیڈر راجا بشارت کی جانب سے جمع کرائی گئی تھی۔
خیال رہے کہ پنجاب اسمبلی میں چودھری پرویز الٰہی کے قائد ایوان بننے کے بعد تحریک انصاف کی جانب سے سپیکر کے لئے سبطین خان اور ڈپٹی سپیکر کے لئے واثق قیوم کا نام سامنے لایا گیا ہے۔ وزارتِ اعلیٰ کے منصب پر فائز ہونے سے قبل پرویز الٰہی اسمبلی میں سپیکر کے فرائض انجام دے رہے تھے۔
پینل آف چیئرمین وسیم خان نے پنجاب اسمبلی کا اجلاس جمعہ کی شام 4 بجے تک ملتوی کر دیا ہے۔ کل سپیکر اسمبلی کا انتخاب عمل میں لایا جائے گا۔
خیال رہے کہ ڈپٹی سپیکر دوست محمد مزاری نے وزیراعلیٰ پنجاب کے انتخاب کے موقع پر رولنگ دیتے ہوئے مسلم لیگ ق کے ووٹوں کو مسترد کر دیا تھا اور حمزہ شہباز کی بطور وزیراعلیٰ کامیابی کا اعلان کیا تھا۔
اس رولنگ کیخلاف چودھری پرویز الٰہی سپریم کورٹ چلے گئے تھے اور اسے کالعدم قرار دینے کی استدعا کی تھی۔ چیف جسٹس عمر عطا بندیال کی سربراہی میں 3 رکنی بنچ نے اس کیس کی سماعت کی تھی۔
حکمران اتحاد نے چیف جسٹس عمر عطا بندیال، جسٹس اعجاز الاحسن اور جسٹس منیب اختر پر مشتمل اس بنچ پر عدم اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے سپریم کورٹ سے استدعا کی تھی کہ اس معاملے پر فل کورٹ بنچ تشکیل دیا جائے۔
تاہم عدالت عظمیٰ نے یہ درخواست مسترد کرتے ہوئے کہا تھا کہ حکمران اتحاد کے وکلا اپنے مطالبے پر کوئی ٹھوس دلائل نہیں پیش کر سکے۔ فل کورٹ بنانے کی استدعا اس کیس کو طول دینے کے علاوہ اور کچھ نہیں ہے۔
سپریم کورٹ کے تین رکنی بنچ نے اپنے فیصلے میں ڈپٹی سپیکر کی رولنگ کو کالعدم قرار دیتے ہوئے حمزہ شہباز کو عہدے سے ہٹنے کا حکم دیتے ہوئے چودھری پرویز الٰہی کی بطور وزیراعلیٰ پنجاب کامیابی کا اعلان کر دیا تھا۔