پاکستان مسلم لیگ ن نے سیاسی محاظ پر یوٹرن لے لیا۔ سپیکر پنجاب اسمبلی سبطین خان اور ڈپٹی سپیکر پنجاب اسمبلی واثق قیوم کے خلاف تحریک عدم اعتماد واپس لے لی.
ذرائع کا کہنا ہے کہ نمبر پورے نہ ہونے پر ن لیگ نے سبکی سے بچنے کے لیے تحریک عدم اعتماد واپس لی، پنجاب اسمبلی میں پاکستان تحریک انصاف کے اتحاد کو واضع برتری حاصل ہے۔ سابق صدر آصف علی زرداری اور ن لیگ کو صوبے میں حکمران جماعت پاکستان تحریک انصاف اور ق لیگ کے ارکان توڑنے میں ناکامی ہوئی ہے۔
ذرائع کے مطابق ن لیگ نے اپنی توجہ اسپیکر کی بجائے وزیراعلیٰ پنجاب چوہدری پرویز الہیٰ کے خلاف اعتماد پر مرکوز کرلی ہے۔
گزشتہ دنوں مسلم لیگ ن اوراتحادی جماعتوں نے اسپیکر اور ڈپٹی اسپیکر پنجاب اسمبلی کے خلاف تحریک عدم اعتمادجمع کرائی تھی۔اپوزیشن اتحاد وزیراعلیٰ پنجاب پرویز الٰہی کے خلاف تحریک عدم اعتماد پہلے ہی واپس لے چکا ہے۔
دوسری جانب پنجاب اسمبلی کا اجلاس 9 جنوری کو طلب کرلیا گیا ہے۔اسمبلی سیکرٹریٹ نے 9 جنوری کے اجلاس کا نوٹیفکیشن جاری کردیا جس کے مطابق اسمبلی کا اجلاس 11 جنوری کے بجائے 9 جنوری کو دوپہر 2 بجے ہوگا۔
خیال رہے کہ پنجاب اسمبلی کا اجلاس پہلے 11 جنوری کو طلب کیا گیا تھا اور اسی روز لاہور ہائیکورٹ میں وزیراعلیٰ پنجاب کو اعتماد کا ووٹ نہ لینے پر ڈی نوٹیفائی کیے جانے کے معاملے پر کیس کی سماعت ہے۔