روہینجیا مسلمانوں پر ظلم

میانمار میں مسلمانوں کے قتل وغارت گری کی ایک طویل تاریخ ہے، مہذب دور کے ترقی یافتہ کہلانے والی قوموں کے ہوتے ہوئے مسلمانوں کی نسل کشی کے واقعات نے انسانیت کے سر بھی شرم سے جھکا دیے۔ حتیٰ کہ اقوام متحدہ بھی روہنگیا مسلمانوں کو دنیا کی مظلوم ترین اقلیت قرار دینے پر مجبو ہو گئی۔ اس دوران برمی حکومت کے زیرسرپرستی بودھ انتہا پسندوں نے مسلمانوں کے3 ہزارسے زائد گھر جلا دیے، مختلف علاقوں سے ڈیڑھ لاکھ کے قریب مسلمان بے گھر ہوئے، پانچ لاکھ سے زائد مسلمانوں نے بنگلہ دیشی پناہ گزین کیمپوں میں پناہ لی، جہاں پانی، راشن اور بجلی تو دور، جانوروں سے بھی بدتر زندگی، خواتین کا گینگ ریپ، اجتماعی طور پرعورتوں، بچوں اور مردوں کا قتل عام، مسلمانوں کے مکانات، مساجد اور دکانوں کا نذر آتش کرنا روز کا معمول بن چکا تھا۔ وہ کونسا ظلم تھا جو ان پر روا نہیں رکھا گیا۔