وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کے خلاف تحریک عدم اعتماد پر اپوزیشن نے حمایتی ارکان کی تعداد بتادی‘ حزب اختلاف رہنماؤں نے دعویٰ کیا ہے کہ 200 سے زائد اراکین عدم اعتماد کی حمایت کریں گے ، نیا وزیر اعلی پنجاب اور اسپیکرپنجاب اسمبلی کس پارٹی کے ہوں گے اس پر بھی کچھ فیصلے ہوچکے ہیں۔
پنجاب اسمبلی کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ن لیگی رہنماء رانا مشہود نے کہا کہ عوام پر مہنگائی کے بوجھ کو ختم کرنا ہے ، شہباز شریف نے جیسے گڈ گورننس کے ریکارڈ قائم کیے اس کے بعد میرٹ کی دھجیاں اڑائی گئیں ، اب پی ٹی آئی کا ایک ایک اسکینڈل سامنے لائیں گے اور ان کا کڑا احتساب ہوگا ، اس حکومت نے پونے چار سال سوائے جھوٹ بولنے کے کچھ نہیں کیا ، عوام کو بھی کوئی ریلیف نہیں دیا اور مافیاز کی سرپرستی کرتے رہے۔
اس موقع پر پاکستان پیپلزپارٹی کے رہنماء حسن مرتضی نے کہا کہ پنجاب کی عوام کے ساتھ کھڑے ہیں اور ان کے جذبات کی ترجمانی کرتے ہیں ، ہمارا عدم اعتماد محض عدم اعتماد نہیں اور کسی کا ہاتھ سر پر ہونے کی وجہ سے عدم اعتماد نہیں لائے ، مولانا فضل الرحمان نے بھی عوامی تائید حاصل کرنے کے لیے لانگ مارچ کیا اوریہ واحد عدم اعتماد ہے جو اپوزیشن عوامی تائید کے ساتھ لائی ہے اور یہ بھرپورطریقے سے کامیاب ہوگی۔
دوسری طرف پاکستان تحریک انصاف کی صوبائی حکومت کے ترجمان حسان خاور نے کہا ہے کہ پنجاب میں اپوزیشن کو سرپرائز دینے کیلئے ہمارے پاس بہت کچھ ہے ، اپوزیشن کی عدم اعتماد کی تحریک کا ڈٹ کر مقابلہ کریں گے ، جس کے لیے وزیراعلیٰ عثمان بزدار اراکین اسمبلی کے ساتھ رابطے میں ہیں اور اراکین کو ان پر اعتماد ہے ، ہمارے نمبرز پورے ہیں اس لیے اپوزیشن منہ کی کھائے گی۔
حسان خاور نے کہا کہ چودھری برادران جانتے ہیں کہ شریف برادران ماضی میں وعدہ خلافی کرتے رہے ہیں ، پوری امید ہے کہ ق لیگ ہمارے ساتھ رہے گی ، ترین گروپ پارٹی کا حصہ ہیں وہ بھی عدم اعتماد کی تحریک میں ہمارا ساتھ دیں گے ، پنجاب میں اپوزیشن کو سرپرائز دینے کیلئے ہمارے پاس بہت کچھ ہے۔ خیال رہے کہ متحدہ اپوزیشن نے عثمان بزدار کو ہٹانے کی تیاریاں کرلیں ، جس کے لیے وزیر اعلیٰ پنجاب کے خلاف تحریک عدم اعتماد جمع کروا دی گئی ہے ، وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کے خلاف پنجاب اسمبلی میں تحریک عدم اعتماد متحدہ اپوزیشن کی طرف سے جمع کرائی گئی ہے جس میں وزیراعلیٰ عثمان بزدار کی کارکر دگی پر سخت تنقید کی گئی ہے۔
اس حوالے سے مزید بتایا گیا ہے کہ عثمان بزدار کے خلاف تحریک عدم اعتماد پر ن لیگ کے 122 اور پیپلزپارٹی کے 6ارکان کےدستخط ہیں ، وزیراعلیٰ کے خلاف قرارداد آج ہی پیش کیے جانے کا امکان ہے۔ ا