'تُم تینوں سے تو واللّہ اللّہ پوچھے گا‘ عامر لیاقت نے اپنی تینوں بیویوں کیساتھ ویڈیو شئیر کردی

'تُم تینوں سے تو واللّہ اللّہ پوچھے گا‘ عامر لیاقت نے اپنی تینوں بیویوں کیساتھ ویڈیو شئیر کردی
عامر لیاقت حسین نے گزشتہ روز انسٹاگرام پر ایک خصوصی اسٹوری لگائی جس میں انہوں نے اپنی سابقہ بیویوں کے ہمراہ تصاویر شیئر کیں۔

رکن قومی اسمبلی عامر لیاقت نے اپنی سابقہ اہلیہ بشریٰ اقبال اور طوبہ سمیت دانیہ شاہ کے لیے پیغام جاری کیا ہے جس کے بعد سوشل میڈیا پر انہیں تنقید کا نشانہ بنایا جارہا ہے۔

عامر لیاقت نے اپنی انسٹاگرام کی اسٹوری میں لکھا کہ ’تُم تینوں سے تو واللّہ اللّہ پوچھے گا، ہمیشہ کے لیے اللّہ حافظ۔‘

 



 




ساتھ ہی عامر لیاقت نے ان ہی تصاویر پر مشتمل ویڈیو پوسٹ بھی شیئر کی جس پر طویل کیپشن درج تھا۔

"ایک منٹ ایک سیکںنڈ میں عقل والے سمجھ لیں کس نے کس کے لیے کیا کیا اور جواباً کیا ملا، مجھے کسی کے تبصروں اور مشوروں کی ضرورت نہیں ، جو آزمائش میں رضیت باللہ ربَ والے بندے ہوتے ہیں وہ صرف آزمائش میں پورا اترنے کی فکر میں ہوتے ہیں انہیں مکافات عمل اور آزمائش میں فرق معلوم ہوتا ہے جب منظر ہرآنکھ کو کسی ایک کو ایک تنہا اور منظرمیں موجود بقیہ کرداروں کو فاتح دکھائے تویہی کمحہ عقل والوں کے سمجھنے لیے کافی ہے کہ ابھی “ انٹرویل “ ہوا ہے باقی کہانی میں لکھوں گا جس میں سوائے سچ کے کچھ اور نہیں ہوگا!! جا رہا ہوں

ان شا اللہ میرا جانا ان تینوں کے ہر پل کا آج سے ٹہر جانا بن جائے گا

بشری کے لیے دوسری لائن نہیں کہ “تم نہ کرپائے کچھ بھی ہمارے لیے” میں نا انصاف نہیں لیکن بہرحال وہ حجاب والی ہیں ان کا حجاب ڈھکا رہے ایک شوہر کا یہی فرض اور ذمے داری ہے پَر چھوڑا کسی نے کچھ نہیں جس کا جتنا بس چلا کیا ۔۔۔ اب میں تو چلا ملتے ہیں وہیں کہیں دور سے، انٹرویل کے بعد !!"

اس عمل کے بعد سوشل میڈیا صارفین کی طرف سے عامر لیاقت کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا جارہا ہے۔

ایک  صارف نے لکھا کہ عامر  لیاقت کو طبی امداد  کی  ضرورت  ہے جب کہ ایک اور صارف  نے لکھا  کہ عامر لیاقت محض سوشل میڈیا صارفین کی توجہ اپنی جانب مبذول کروانے کے لیے اس قسم کی حرکات کررہے ہیں۔




پلوشہ نامی صارف نے کہا کہ میں مسلمان ہونے کی حیثیت سے عامر لیاقت کے لیے دعا گو ہوں کہ انہیں سکون نصیب ہو، آمین۔


یاد رہے کہ تیسری اہلیہ دانیہ شاہ کے سنگین الزامات کے بعد سے اب تک عامر لیاقت حسین خبروں میں ہیں اور ساتھ ہی اُنہیں سوشل میڈیا صارفین کی جانب سے شدید تنقید کا نشانہ بھی بنایا گیا۔