عامر لیاقت حسین نے کہا ہے کہ میری بشریٰ اور طوبیٰ سے طلاق یا خلع مذہبی طریقے سے نہیں ہوئی۔ مولانا طارق جمیل سمیت کوئی بھی عالم دین اس کو درست قرار نہیں دے گا۔
ڈان نیوز کے مطابق انہوں نے دعویٰ کیا کہ میں نے اپنی پہلی دونوں بیویوں بشریٰ اقبال اور طوبیٰ انور کو خود سے طلاق نہیں دی۔ میں نے نہ تو خلع کے کاغذات پر دستخط کئے اور نہ ہی اس مسئلے کو لے کر عدالت گیا۔
پی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ آج طوبیٰ انور جس مقام پر ہیں، اس میں میری مدد شامل ہے کیونکہ مجھ سے شادی سے قبل انھیں کوئی جانتا تک نہیں تھا۔ انہوں نے کہا کہ میں چاہتا ہوں کہ میری دونوں سابقہ بیویاں زندگی میں ترقی کریں۔
ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ میں نے اپنی پہلی اہلیہ کو گھر اور جائیدادیں تو بنا کر دیں لیکن طوبیٰ کو یہ سب کرکے نہ دے سکا کیونکہ ہماری شادی محض ڈھائی سال ہی چلی۔ تاہم انہوں نے کہا کہ میں نے اسے 65 لاکھ کی گاڑی اور لاکھوں مالیت کی ٹی وی سکرین لے کر دی ہے۔
مگر اس کے باوجود ان کا کہنا تھا کہ اس کے باوجود میری سابقہ بیویوں سے طلاق ہوچکی ہے کیونکہ طوبیٰ اور بشریٰ نے خود اس کا اعلان کر دیا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ اب میں نے دانیہ عامر سے آخری نکاح کیا ہے۔ اب میں دوبارہ شادی نہیں کروں گا کیونکہ اب میری عمر ڈھل رہی ہے، اس لئے اور شادی نہیں کر پائیں گے۔ انہوں نے تمام مردوں کو مشورہ دیا کہ وہ شادیاں کریں باہر منہ نہ ماریں۔
ایک یوٹیوب چینل کو دیئے گئے انٹرویو میں ان کا کہنا تھا کہ میں نے خود اپنی سابقہ بیگمات کو طلاقیں نہیں دیں بلکہ دونوں نے خود ہی خلع اور طلاق کا اعلان کردیا۔ اب پاکستانی قانون کے مطابق ان کی علیحدگی ہو گئی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: لوگ میری کہانی بھی سنیں، پہلی بیوی کے نام کروڑوں کے گھر کئے، بی ایم ڈبلیو گاڑی بھی دی
عامر نے کہا کہ لوگ پہلی بیوی سے طلاق کی بات تو کرتے ہیں، لیکن میری سٹوری نہیں جانتے۔ لوگ کہانی کا دوسرا رخ بھی دیکھیں، صرف ایک رخ دیکھ کر اس پر رائے قائم نہ کریں۔
ان کا کہنا تھا کہ میں جب یہ چیزیں پڑھتا ہوں تو بہت دکھ ہوتا ہے کہ دیکھو فلاں نے اسے چھوڑ دیا تو دیکھو کیسی ترقی کر گئی۔ وہ تن تنہا بچوں کو پال پوس کر بڑا کر رہی ہے۔
انٹرویو میں عامر لیاقت نے بتایا کہ کہانی کا دوسرا رخ یہ ہے کہ بچوں کو میں نے پڑھایا اور پڑھا رہا ہوں۔ میری پہلی اہلیہ 8 کروڑ کے گھر میں رہتی ہیں جو میں نے ان کے نام کر دیا تھا۔ ایک دوسرا گھر جس کی مالیت 2 کروڑ روپے ہے، اس کا کرایہ بھی ان ہی کو جاتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ میں نے اپنی پہلی اہلیہ بشریٰ کو بی ایم ڈبلیو گاڑی دلائی۔ انہوں نے اسے بیچ کر پیسے بھی اپنے پاس ہی رکھے ہوئے ہیں۔ دو ماہ قبل انہوں نے خود طلاق کا اعلان کیا لیکن اس کے باوجود میں انھیں ماہانہ اخراجات دے رہا ہوں۔
عامر لیاقت نے کہا کہ میرے بچے پانچ مرتبہ امریکا میں ڈزنی لینڈ جا چکے ہیں۔ پانچ مرتبہ حج کر چکے ہیں۔ میں نے اپنی اہلیہ کو بھی 5 حج کروائے۔ ان کے والد کے انتقال پر میں نے انھیں خانہ کعبہ کے پانی سے غسل دلوایا اور عبداللہ شاہ غازی کے مزار میں اپنے لئے جو قبر کی جگہ مخصوص کی ہوئی تھی، ان کو دیدی۔
ان کا کہنا تھا کہ میں یہ تمام باتیں کبھی کسی کو نہیں بتانا چاہتا تھا لیکن آج بتانے پر مجبور ہو چکا ہوں۔ میری بشریٰ سے جب شادی ہوئی تو اس نے بی کام کیا ہوا تھا۔ میں نے اسے ماسٹرز کروایا۔ وہ جب یونیورسٹی میں تعلیم لینے جاتیں تو میں اپنے بچوں کو سنبھالتا تھا۔