منشیات برآمدگی کیس: جوڈیشل ریمانڈ ختم، رانا ثنا اللہ کو عدالت میں پیش نہ کیا گیا

منشیات برآمدگی کیس: جوڈیشل ریمانڈ ختم، رانا ثنا اللہ کو عدالت میں پیش نہ کیا گیا
لاہور کی انسداد منشیات عدالت میں سابق صوبائی وزیر رانا ثنا اللہ کے خلاف منشیات برآمدگی کیس کی سماعت ہوئی۔ سماعت کے موقع پر رانا ثنا اللہ کو عدالت میں پیش نہ کیا گیا۔

تفصیلات کے مطابق لاہور کی انسداد منشیات عدالت میں سابق صوبائی وزیر اور مسلم لیگ ن کے رہنما رانا ثنا اللہ کے خلاف منشیات برآمدگی کیس کی سماعت ہوئی، خصوصی جج سینٹرل خالد بشیر نے کیس کی سماعت کی۔ کیس کی سماعت کے موقع پر رانا ثنا اللہ کو عدالت میں پیش نہیں کیا گیا، جس پر عدالت کو بتایا گیا کہ وکلا کی ہڑتال کے باعث ملزم کو عدالت میں پیش نہیں کیا جا سکا۔

رانا ثنا اللہ کو جوڈیشل ریمانڈ ختم ہونے کے باوجود عدالت میں پیش نہ کرنے پر وکیل صفائی نے کہا کہ ہڑتال کوئی وجہ نہیں کہ ملزم کو پیش نہ کیا جائے، اتنی پولیس کی موجودگی میں ملزم کو پیش کیا جا سکتا تھا۔ جس پر عدالت نے آئندہ تاریخ پر رانا ثنا اللہ کو پیش کرنے کا حکم دیا۔

وکیل صفائی نے عدالت سے یہ بھی درخواست کی کہ ٹھوکر نیاز بیگ سے اے این ایف دفتر تک کی فوٹیج منگوائی جائے۔ خدشہ ہے کہ اہم ثبوت ضائع نہ ہو جائیں۔ رانا ثنا اللہ کے وکیل کی اس درخواست پر سرکاری وکیل نے کہا کہ عدالت کو دیکھنا ہے فوٹیج دینے کی درخواست اہم ہے یا نہیں، فوٹیج میں صرف گاڑیاں گزرنے کے علاوہ کیا نظر آئے گا۔ ملزموں کی فوٹیج فراہمی کی درخواست بے بنیاد ہے اسے مسترد کیا جائے۔

وکیل صفائی نے کہا کہ ایک شخص کے خلاف موت اور عمر قید کی دفعات کا مقدمہ درج ہے، درخواست پر یہ کہنا کہ اہم نوعیت کی نہیں ہے، سمجھ سے باہر ہے۔ ہم صرف یہ چاہتے ہیں کہ فوٹیج محفوظ کرلی جائے۔

عدالت نے رانا ثنا اللہ کو گرفتار کر کے ٹھوکر نیاز بیگ سے تھانے لے جانے کی سیف سٹی کی بننے والی فوٹیج محفوظ کرنے کی درخواست منظور کر لی اور اگلی پیشی پر سیف سٹی حکام کو ریکارڈ سمیت پیش ہونے کی ہدایت کی۔

رانا ثنا اللہ کے خلاف کیس کی اگلی سماعت 2 اکتوبر کو ہو گی۔