آئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی ( اوگرا) نے پیٹرولیم مصنوعات میں اضافے کی سمری حکومت کو ارسال کر دی ہے جس میں پیٹرولیم مصنوعات میں بھاری اضافے کی سفارش کی گئی ہے۔
اوگرا نے یکم مئی سے پیٹرول کی قیمتوں میں 14 روپے 37 پیسے فی لیٹر اور ڈیزل کی قیمت میں چار روپے 89 پیسے فی لیٹر اضافے کی سفارش کی ہے۔
اسی طرح مٹی کا تیل سات روپے 46 پیسے اور لائٹ ڈیزل آئل کی قیمت چھ روپے 40 پیسے فی لیٹر بڑھانے کی سفارش کی گئی ہے۔
واضح رہے کہ رواں ماہ اپنے ایک بیان میں اوگرا کی چیئرپرسن عظمیٰ عادل خان نے کہا تھا کہ گیس کی قیمتوں میں اضافہ ناگزیر ہو چکا ہے، جو 75 سے 80 فی صد تک ہو سکتا ہے۔ نئی قیمتوں کا اطلاق یکم جولائی سے ہو گا۔
انہوں نے کہا تھا، گزشتہ دو برسوں سے گیس کی قیمتوں میں اضافہ نہیں ہوا جب کہ گیس کی قیمت خرید میں اضافہ ہوا ہے جس کے باعث گیس کی موجودہ قیمت میں فروخت ممکن نہیں رہی۔
اوگرا کی جانب سے قیمتوں کے تعین کے حوالے سے جاری کیے جانے والے نوٹسز کا جائزہ لیا جائے تو اگست 2018 سے اپریل 2019 کے دوران وفاقی حکومت نے چار مرتبہ پیٹرولیم مصنوعات میں اضافہ جب کہ تین مرتبہ کمی کی اور ایک ماہ قیمتوں کو برقرار رکھا گیا۔
قیمتوں میں سب سے زیادہ اضافہ رواں ماہ ہوا جب پیٹرول کی قیمت میں چھ روپے فی لیٹر اضافہ کیا گیا جب کہ سب سے زیادہ کمی جنوری میں پانچ روپے کی گئی تھی۔
فروری 2019 سے اب تک حکومت نے پیٹرول کی فی لیٹر قیمت میں قریباً آٹھ روپے اضافہ کیا ہے۔
واضح رہے کہ پاکستان تحریک انصاف نے اگست 2018 میں جب اقتدار سنبھالا تھا تو اس وقت پیٹرول کی قیمت 95 روپے 24 پیسے فی لیٹر تھی جب کہ اب اس کی قیمت 98 روپے 89 پیسے ہے، یوں قیمتوں میں اتار چڑھائو کے بعد اگست کے مقابلے میں یہ اضافہ ساڑھے تین روپے فی لیٹر کے لگ بھگ ہے۔