وفاقی وزیر برائے توانائی عمر ایوب کا کہنا ہے کہ پیٹرول پر 47 روپے 86 پیسے جب کہ ڈیزل پر 51 روپے 41 پیسے فی لیٹر ٹیکس وصول کر رہے ہیں۔
سینیٹ اجلاس کے دوران جماعت اسلامی کے سینیٹر مشتاق احمد نے کہا کہ حکومت پیٹرول کی قیمت خرید سے 100 فیصد زائد ٹیکس کیوں وصول کر رہی ہے۔ جواب میں وفاقی وزیر برائے توانائی عمر ایوب نے کہا کہ وزیر اعظم عمران خان عوام کو ریلیف دے رہے ہیں، خطے میں پاکستان میں تیل کی قیمت اس وقت سب سے کم ہے، پیٹرولیم مصنوعات پر 17 فیصد ٹیکس لے رہے ہیں، سپلائی کی مد میں 9 روپے 70 پیسے وصول کئے جا رہے ہیں، پیٹرول پر 47 روپے 86 پیسے اور ڈیزل پر 51 روپے 41 پیسے فی لیٹر ٹیکس وصول کر رہے ہیں، اگر حکومت ٹیکس وصول نہیں کرے گی تو سینیٹ کی لائٹس اور ارکان کی تنخواہ کا خرچہ کون دے گا۔
دوسری جانب قومی اسمبلی میں ایک سوال کے جواب میں عمر ایوب نے کہا کہ کیکڑا ون ایگزون موبائل، او جی ڈی سی ایل اور پی پی ایل نے مشترکہ طور پر شروع کیا، اس کنویں کی کھدائی پر کل 122 ملین ڈالر سے زائد رقم خرچ ہوئی۔ اس منصوبے پر حکومت کا کوئی خرچہ نہیں ہوا، مذکورہ کنواں 5693 میٹر کھودا گیا مگر وہاں تیل و گیس کی تلاش میں کامیابی نہ مل سکی، اس کنویں کی کھدائی سے پتہ چلا یہاں پر تیل و گیس کا پریشر نہیں بلکہ یہاں پانی کا ذخیرہ ہے۔
واضح رہے کہ 26 جون کو حکومت نے پیٹرول کی قیمت 25 روپے 58 پیسے فی لیٹر بڑھا کر 100روپے 10 پیسے فی لیٹر جب کہ ہائی سپیڈ ڈیزل کی قیمت 21 روپے 31 پیسے فی لیٹر اضافے کے بعد 101روپے 46 پیسے کردی تھی۔