"کشمیر میں جہاد شروع کرنے اور جہادی کیمپس قائم کرنے کی ہدایت کی جائے"

کشمیر میں جہاد کے اعلان کے لیے ہائی کورٹ میں درخواست دائر کی گئی ہے۔ 

تفصیلات کے مطابق شریف شبیر نامی شہری نے میاں گوہر ایڈووکیٹ کی وساطت سے اسلام آباد ہائی کورٹ میں درخواست دائر کی ہے۔ جس میں وفاقی حکومت کو فریق بنایا گیا ہے۔ درخواست میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ عدالت حکومت کو مقبوضہ جموں و کشمیر میں جہاد شروع کرنے کا حکم دے اور آزاد کشمیر میں جہادی کیمپس قائم کرنے کی ہدایت بھی کی جائے۔

واضح رہے کہ بھارت کی جانب سے 5 اگست کو مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت سے متعلق آرٹیکل 370 کے خاتمے کے بعد سے مقبوضہ وادی میں کرفیو نافذ اور بھارتی فوج کی درندگی جاری ہے۔ پاکستان نے عالمی برادری سے مطالبہ کیا ہے کہ مقبوضہ کشمیر میں جاری انسانی المیے اور بھارتی بربریت کا نوٹس لیتے ہوئے مسئلے کو اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق حل کیا جائے۔

دفتر خارجہ اسلام آباد میں ہفتہ وار پریس بریفنگ کے دوران ڈاکٹر فیصل نے کہا کہ بھارت نے مقبوضہ کشمیر کو فوجی چھاوَنی بنادیا ہے، میڈیا اورانٹرنیٹ پر بھی پابندی لگارکھی ہے، مقبوضہ کشمیر میں مسلسل کرفیو نافذ ہے جس کی وجہ سے وہاں خوراک اور ادویات کی قلت ہے،کشمیری بھارتی اقدام کے خلاف احتجاج کررہے ہیں، مقبوضہ کشمیر میں اتنے لوگ گرفتار ہیں کہ جیلوں میں جگہ نہیں رہی۔

انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان کبھی دوطرفہ مذاکرات سے پیچھے نہیں ہٹا، ہمیشہ دوطرفہ مذاکرات کی حمایت کی لیکن اب بھارت سے مذاکرات نہیں ہوسکتے، مسئلہ کشمیر پرعالمی عدالت جانے سے متعلق مشاورت کررہے ہیں۔