چوتھا کیس سامنے آ گیا: کیا کورونا وائرس پاکستان میں وبائی صورت اختیار کر سکتا ہے؟

چوتھا کیس سامنے آ گیا: کیا کورونا وائرس پاکستان میں وبائی صورت اختیار کر سکتا ہے؟
اسلام آباد: پاکستان میں کورونا وائرس کے مریضوں کی تعداد چار ہو گئی ہے۔ تازہ ترین کیسز کراچی اور اسلام آباد میں سامنے آئے ہیں اور اس مرتبہ بھی مریضوں کے ایران سے واپس آنے پر مرض کی تشخیص ہوئی ہے۔ یاد رہے کہ پاکستان میں اس سے قبل دو مریض جنہیں کورونا وائرس تشخیص کیا گیا ہے، ایران ہی سے واپس آئے تھے، جن میں سے ایک اسلام آباد اور ایک کراچی میں ہے۔

ایران میں کورونا وائرس وبائی صورتحال اختیار کر چکا ہے۔ تازہ ترین اطلاعات کے مطابق وہاں اس وائرس سے ہلاکتوں کی تعداد سرکاری اعداد و شمار کے مطابق 43 جب کہ غیر مصدقہ ذرائع کے مطابق 201 تک پہنچ چکی ہے۔ ایک رکن اسمبلی کے بھی کورونا وائرس سے مرنے کی اطلاع ہے۔



یہ بھی پڑھیے: کورونا وائرس کا شکار ایرانی رکن پارلیمنٹ انتقال کر گئے







پاکستان میں جب سے کورونا وائرس کی موجودگی کا انکشاف ہوا ہے، اس وقت سے اس وائرس کو لے کر مختلف قسم کی قیاس آرائیاں اور بے شمار شبہات کا اظہار کیا جا رہا ہے۔ اس حوالے سے نیا دور نے اس مضمون کے ماہرین سے پانچ بنیادی سوالات پوچھے۔

پہلا سوال: کورونا وائرس سے کس طرح محفوظ رہا جائے؟

جواب: ڈاکٹر رباب زہرہ جو کہ قائد اعظم یونیورسٹی کے شعبہ مائکرو بائلوجی میں اسوسیٹ پروفیسر کا اس بارے میں کہنا تھا کہ سب سے آزمودہ طریقہ یہ ہے کہ دن میں پانچ سے چھ مرتبہ اپنے ہاتھوں کو اچھی طرح دھوئیں۔ انہوں نے یہ بھی بتایا کہ بیس سیکنڈ تک ہاتھوں کو، یا تو عام صابن سے یا پھر بہتر ہے کہ الکوحل والے ہینڈ واش سے اچھی طرح پشت، ہتھیلی اور انگلیوں کے درمیان سے دھوئیں۔

دوسرا سوال: کیا کورونا جان لیوا ہے؟

جواب: قائد اعظم یونیورسٹی کے شعبہ مائکرو بائلوجی کی چیئرپرسن ڈاکٹر رانی فریال کا اس بارے میں کہنا تھا کہ لوگوں کو یہ غلط فہمی ہے کہ کورونا جان لیوا ہے کیونکہ ابھی تک اموات کی شرح دو فیصد رہی ہے اور یہ وہ لوگ تھے جنہیں کوئی اور بیماری بھی لاحق تھی۔

تیسرا سوال: کیا ماسک پہننے سے کورونا سے محفوظ رہا جا سکتا ہے؟

جواب: ڈاکٹر رانی فریال کا کہنا تھا کہ یہ بھی ایک بڑی غلط فہمی ہے کہ ماسک پہننے سے کورونا سے بچا جا سکتا ہے۔ جب کہ ڈاکٹر رباب کا اس بارے میں کہنا تھا کہ عالمی ادارہ صحت کہتا ہے کہ ماسک صرف اس صورت میں پہنا جائے جب کورونا لاحق ہو جائے یا آپ کسی ایک شخص کے پاس ہوں جو کورونا سے متاثر ہو۔ تندرست شخص کو ماسک کی کوئی ضرورت نہیں۔ تاہم ہجوم یا بھیڑ والی جگہوں پر احتیاطاً ماسک پہننے میں کوئی قباحت نہیں ہے۔

چوتھا سوال: کیا پاکستان میں کورونا پھیل سکتا ہے؟

جواب: ڈاکٹر رباب کے مطابق کورونا کے پاکستان میں پھیلنے کے امکانات انتہائی کم ہیں کیونکہ ابھی تک سامنے آئے تمام کیسز کا تعلق متاثرہ علاقوں جیسے کہ چین اور ایران وغیرہ سے ہے جہاں وہ پھیل چکا ہے۔ اگر پاکستان میں مزید کیسز نہیں آتے تو اس کے وائرس کے پھیلنے کے امکانات بہت کم ہیں۔

پانچواں سوال: کورونا وائرس کس طرح پھیلتا ہے؟

جواب: ڈاکٹر رانی فریال کے مطابق، کورونا وائرس چھینکنے اور کھانسنے سے پھیلتا ہے جب کہ ڈاکٹر رباب کا کہنا ہے کہ ابھی چونکہ یہ وائرس نیا ہے، تو اس کے پھیلنے کے مزید کیا ذرائع ہیں، اس بارے میں عالمی ادارہ صحت آگاہ کرتا رہے گا۔