وزارت دفاع کے جواب میں کہا گیا ہے کہ ’آئی ایس آئی کے سابق سربراہ نے بھارتی خفیہ ایجنسی را کے سابق چیف امر سنگھ دُلت کے ساتھ مل کر کتاب لکھی، جس کے جائزے سے علم ہوا کہ اس میں قومی سلامتی سے متعلق مواد موجود ہے اور کتاب کا متن آفیشل سیکرٹ ایکٹ 1923 کی بعض شقوں کی خلاف ورزی کرتا ہے، جس کی وجہ سے پاکستان آرمی ایکٹ کے تحت ان کی کورٹ آف انکوائری کا حکم دیا گیا تھا۔‘