بلوچستان کا مکران ڈویژن ایک بار پھر تاریکی میں ڈوبا ہوا ہے، مکران ڈویژن کے تینوں اضلاع گوادر، کیچ اور پنچگور بجلی کی لوڈ شیڈنگ کی وجہ سے تاریکی میں ڈوبے ہوئے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق بلوچستان کے مکران ڈویژن میں بجلی کا بحران پھر شدت اختیار کرگیا، ایران سے 100 میگاواٹ کی بجائے صرف 30 میگاواٹ بجلی فراہم کی جارہی ہے جبکہ بحران کے وجوہات سے صارفین کو لاعلم رکھا جارہا ہے۔ اس دوران شہری علاقوں میں 14 جبکہ آؤٹ آف سٹی فیڈروں پر 20 گھنٹے کی طویل ترین لوڈشیڈنگ کی جاری ہے۔
بلوچستان کے ضلع مکران کو جہاں تقریباً 19 سال سے ایران سے بجلی فراہم کی جارہی ہے، ابتدائی مرحلے میں 2003ء کو جب مکران کو ایران جیکی گور گرڈ اسٹیشن سے منسلک کیا گیا تو اس وقت تقریباً دونوں ملکوں کے مابین 30 میگاواٹ کا معاہدہ ہوا، لیکن بعد ازاں رفتہ رفتہ مکران کی آبادی بڑھنے اور مکران میں ٹرانسمیشن لائن کو مذید شہری اور دیہی علاقوں تک پھیلانے کے بعد مکران میں بجلی کی طلب میں روز بروز اضافہ ہوتا گیا۔
اس دوران پیداواری صلاحیت کم اور طلب بڑھنے کے بعد مکران میں بجلی بحران پیدا ہوگیا جس کے باعث آخری مرحلے میں ایران کے ساتھ 100 میگاواٹ کا معاہدہ طے پایا گیا ۔ گذشتہ سال ایران سے مکران کو بجلی کی فراہمی اچانک کم کرکے دن کے اوقات 20 میگاواٹ کردی گئی جبکہ رات کے اوقات میگاوٹ بڑھا دیئے گئے اور یہ کہا جارہا تھا کہ ایران ہی میں برقی بحران کے باعث مکران کو بجلی کی فراہمی کردی گئی ہے، لیکن چند مہینے بحرانی کیفیت ختم ہونے کے بعد رواں ہفتے سردیوں میں ہی دوبارہ بجلی بحران پیدا ہوگئی۔
کیسکو (QESCO)مکران کے ذرائع کے مطابق اس وقت ایران سے مکران کو صرف 30 میگاواٹ بجلی دی جارہی ہے اور گذشتہ سال بحرانی کیفیت پیدا ہونے کے دوران رات کے اوقات میگاواٹ بڑھائے گئے تھے لیکن رواں ہفتے 24 گھنٹے صرف 30 میگاواٹ بجلی فراہم کی جارہی ہے اور رات کے اوقات بھی میگاواٹ میں اضافہ نہیں کی جارہا۔
اس وقت مکران کے شہری علاقوں میں تقریبا 14 گھنٹے جبکہ آؤٹ آف سٹی فیڈروں و دیہی علاقوں میں 20 گھنٹے کی لوڈشیڈنگ کی جارہی ہے حالیہ بحران کے حوالے سے جب مکران کیسکو ذرائع سے پوچھا گیا تو وہ بحران کی وجوہات بتانے سے گریزاں تھے اور انہوں نے لوڈ شیڈنگ سے لاعلمی کا اظہار کر دیا۔
راشد حیدر کا تعلق گوادر پاسنی بلوچستان سے ہے، آپ صحافی ہیں اور مقامی پریس کلب کے ممبر ہیں۔