گذشتہ روز واضح اکثریت میں ہونے کے باوجود اپوزیشن کو سینیٹ ترمیمی بل پر شکست کا سامنا کرنا پڑا اور حکومت نے سینیٹ سے مذکورہ بل پاس کرا لیا تھا۔
سینیٹ کے جمعے کے روز ہونے والے اجلاس سے لیڈر آف اپوزیشن سید یوسف رضا گیلانی سمیت اپوزیشن کے 8 رکن غائب تھے۔ قائد حزب اختلاف سید یوسف رضا گیلانی نے جیو نیوز کے پروگرام آج شاہزیب خانزادہ کے ساتھ میں دعویٰ کیا کہ اُن کو جمعے کی صبح اطلاع دی گئی تھی کہ آج سٹیٹ بینک ترمیمی بل ایجنڈے کا حصہ ہے مگر نیا دور میڈیا کی تحقیقات نے اپوزیشن کی قلعی کھول دی ہے۔
نیا دور میڈیا کی تحقیقات کے مطابق اپوزیشن لیڈر نے سینیٹ کے تمام ارکان کو اجلاس سے دو روز قبل بدھ کو صبح 11:45 پر میسج کروایا جس میں قائد حزب اختلاف کے دفتر سے تمام اپوزیشن سینٹرز کو جمعرات کو دوبارہ اجلاس میں شرکت کے میسج کئے گئے تھے۔
نیا دور میڈیا کے پاس خصوصی پیغامات کے مطابق اپوزیشن لیڈر کی جانب سے ہدایت کی گئی ہے کہ 28 جنوری کو اجلاس میں شرکت کو یقینی بنائیں۔ یوسف رضا گیلانی کے دفتر سے جاری کئے گئے واٹس ایپ میسج میں کہا گیا تھا کہ آپ سے درخواست ہے کہ جمعہ 28 جنوری کو صبح ساڑھے دس بجے اجلاس میں شرکت کریں اور اجلاس میں اپنی شرکت کی کنفرمیشن کریں۔
اپوزیشن ذرائع کے مطابق یوسف رضا گیلانی نے تمام ارکان کو صبح کی فلائٹس کینسل کروا کر شام ہی کو اسلام آباد پہنچنے کی ہدایت کی تھی۔ گیلانی صاحب نے تمام سینیٹرز کو ہدایات جاری کی تھی کہ صبح کی فلائٹس کینسل ہو سکتی ہیں اس لئے رسک نہ لیں ایک روز قبل ہی پہنچ جائیں۔
اپوزیشن ذرائع کے مطابق بعض ارکان کو جمعرات کی دوپہر کو دوبارہ ٹیلیفون بھی کئے گئے اور امام الدین شوقین کراچی سے جس فلائٹ پر اسلام آباد آ رہے تھے، طلحہ محمود نے بھی اسی فلائٹ سے کراچی لینڈ کیا۔
جمعیت علمائے اسلام کے رکن طلحہ محمود کو کہا بھی گیا تھا کہ آپ کراچی کیوں آئے ہیں؟ سینیٹ کا تو اہم اجلاس ہے۔ اپوزیشن ارکان نے کہا کہ علم ہونے کے باوجود اپوزیشن ارکان کیوں غائب رہے، اس کی تحقیقات ہونی چاہیے جبکہ بعض اپوزیشن رہنماوں نے طالبہ کیا کہ دلاور گروپ کے خلاف بھی کارروائی ہونی چاہیے۔
یوسف رضا گیلانی کے بیٹے قاسم گیلانی نے اس پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ جو میسجز اپوزیشن لیڈر کے دفتر سے بھیجے گئے وہ روٹین کے میسجز ہیں اور ہر اجلاس کے لئے ارکان کو حاضری یقینی بنانے کے میسجز کئے جاتے ہیں لیکن اپوزیشن لیڈر کو اجلاس کے روز صبح ایجنڈے کا علم ہوا۔