ڈمی وار: ایران نے امریکی بحرے بیڑے پر حملہ کردیا؛ بھاری تعداد میں گولہ باری

ڈمی وار: ایران نے امریکی بحرے بیڑے پر حملہ کردیا؛ بھاری تعداد میں گولہ باری


ایران اور امریکا کے درمیان پچھلے تین سے سال سے کشیدگی کا سلسلہ جاری ہے جسے اس سال کے آغاز کے سے نیا عروج ملا جب جنرل قاسم سلمانی کو عراق میں ایک ڈرون حملے کے دوران ہلاک کر دیا گیا تھا۔ اس کے جواب میں ایران نے عراق میں امریکی سفارت خانے  پر راکٹ داغے جس میں امریکی فوجی موجود تھے۔

 اب تازہ ترین خبر کے مطابق ایران نے آبنائے ہرمز میں جاری ایک فوجی  مشق کے دوران امریکی بحری بیڑے پر میزائلوں سے حملہ کیا جس میں بین الاقوامی اور ایرانی میڈیا کے مطابق اِتنی بڑی تعداد میں اسلحے کا استعمال ہوا کہ خطے میں موجود دو امریکی بحری بیڑوں کو حکام کی جانب سے چوکس رہنے کا حکم دینا پڑ گیا ہے۔


لیکن واضح رہے کہ یہ بحری بیڑہ ڈمی یا جعلی بیڑہ ہے جسے مشقوں کی غرض سے تشکیل دیا گیا ہے۔ ایران کی جانب سے کی گئی اس فوجی مشق کا نام ’پیغمبر محمد 14‘ دیا گیا ہے اور اس مشق کے مناظر اور حملے کی تفصیلات ایران کے ذرائع ابلاغ پر نشر کی جا رہی ہیں۔





امریکی بحریہ نے ایرانی مشق کو ’غیر ذمہ دارانہ  قرار دیا اوراسے دھمکی آمیز کہا ہے۔






ان مشقوں میں ایک ایسے بحری بیڑے کو استعمال کیا جا رہا ہے جو امریکی بیڑے جیسا ہے اور اس پر ڈمی جنگی طیارے بھی دکھائے گئے ہیں۔ ایران کی جانب سے اس بیڑے پر میزائلوں کا حملہ کیا جاتا ہے۔






اس کے علاوہ ہیلی کاپٹر سے کیے گئے ایک میزائل کے ذریعے اس ڈمی بیڑے کو نشانہ بنایا جاتا ہے۔ ایرانی کمانڈر میجر جنرل حسین سلامی نے اس مشق پر کہا کہ ’ہم نے آج دکھا دیا ہے کہ ہماری فضائی اور بحری صلاحیت کیا ہے۔